صوبائی حکومت چلانے میں ناکام جماعت نے قومی اتفاق رائے سبوتاژ کرنیکی کوشش کیفضل الرحمان
نیٹو سپلائی ٹرانسپورٹرز کی دھمکی سے بحال نہیں ہوسکتی نہ ہی وہ تیل کی فراہمی روک سکتے ہیں، سربراہ جے یو آئی
لاہور:
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت چلانے میں ناکامی کو چھپانے کے لئے ایک جماعت نے قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس ریاست کے شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کررہا ہے اور جو قانون آئین میں تفویض کردہ بنیادی حقوق سے متصادم ہوگا وہ قوم کے لئے کسی صورت قابل قبول نہیں اس لئے وہ اور ان کی جماعت اس آرڈیننس کو مسترد کرتی ہے ، اس سلسلے میں ان کی جماعت کے قانونی مشیران کا پینل حکومت کو آگاہ بھی کرے گا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک کی تمام جماعتوں نے حکومت کو طالبان سے مذاکرات کرنے کا مینڈیٹ دیا تھا اور مذاکرات کو آگے بڑھانا حکمرانوں کا کام ہے۔ پاکستان میں امریکی مداخلت روکنے کے لئے ہم سب کو ایک ہی صف پر کھڑا ہونا ہوگا اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی تنہا پرواز سے اس اہم قومی کاز کو نقصان پہنچے گا، حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد انہوں نے قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ نہ کرنے کی تجویز دی تھی لیکن ایک جماعت نے قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی کیونکہ اسے صوبائی حکومت چلانے میں ناکامی کا سامنا ہے اس لئے ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جو کسی بھی طرح قومی مفاد میں نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ نیٹو سپلائی کی بحالی کے لئے ٹرانسپورٹرز کی دھمکی کارگر ثابت نہیں ہوسکتی۔ ٹرانسپورٹرز کسی صورت خیبر پختونخوا کو تیل کی فراہمی نہیں روک سکتے ، یہ امریکی ملازم نہیں پاکستان کے ملازم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف کو سزا دینا یا نہ دینا ان کا معاملہ نہیں یہ عدالت کا کیس ہے اور اسے پرویز مشرف کو خود ہی سامنا کرنا ہے۔
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت چلانے میں ناکامی کو چھپانے کے لئے ایک جماعت نے قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس ریاست کے شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کررہا ہے اور جو قانون آئین میں تفویض کردہ بنیادی حقوق سے متصادم ہوگا وہ قوم کے لئے کسی صورت قابل قبول نہیں اس لئے وہ اور ان کی جماعت اس آرڈیننس کو مسترد کرتی ہے ، اس سلسلے میں ان کی جماعت کے قانونی مشیران کا پینل حکومت کو آگاہ بھی کرے گا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک کی تمام جماعتوں نے حکومت کو طالبان سے مذاکرات کرنے کا مینڈیٹ دیا تھا اور مذاکرات کو آگے بڑھانا حکمرانوں کا کام ہے۔ پاکستان میں امریکی مداخلت روکنے کے لئے ہم سب کو ایک ہی صف پر کھڑا ہونا ہوگا اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی تنہا پرواز سے اس اہم قومی کاز کو نقصان پہنچے گا، حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد انہوں نے قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ نہ کرنے کی تجویز دی تھی لیکن ایک جماعت نے قومی اتفاق رائے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی کیونکہ اسے صوبائی حکومت چلانے میں ناکامی کا سامنا ہے اس لئے ایسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جو کسی بھی طرح قومی مفاد میں نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ نیٹو سپلائی کی بحالی کے لئے ٹرانسپورٹرز کی دھمکی کارگر ثابت نہیں ہوسکتی۔ ٹرانسپورٹرز کسی صورت خیبر پختونخوا کو تیل کی فراہمی نہیں روک سکتے ، یہ امریکی ملازم نہیں پاکستان کے ملازم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف کو سزا دینا یا نہ دینا ان کا معاملہ نہیں یہ عدالت کا کیس ہے اور اسے پرویز مشرف کو خود ہی سامنا کرنا ہے۔