سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہزاروں مریض علاج سے محروم

یومیہ 80 ہزار مریض آتے ہیں،تھیلیسیمیا کے بچوں کو خون کی قلت کا سامنا


Tufail Ahmed April 02, 2020
مریضوں کی اکثریت ٹیلی میڈیسن سے ناآشنا ہونے سے مختلف مسائل سے دوچار

کورونا وائرس کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈی میں آنے والے ہزاروں مریض طبی سہولتوں سے محروم ہوگئے ہیں ،ان اسپتالوں کی او پی ڈی بند ہونے کی وجہ سے مختلف امراض میں مبتلا ہزاروں مریض مختلف طبی مسائل کا بھی شکار ہورہے ہیں جبکہ مریضوں کی اکثریت طبی ٹیلی میڈیسن سے ناآشنا ہونے سے مختلف مسائل سے دوچار ہے۔

سول اسپتال کی او پی ڈی میں یومیہ 7 ہزار، جناح اسپتال کی او پی ڈی میں 8 ہزار، لیاری جنرل اسپتال میں 3 ہزار،قومی ادارہ امراض قلب میں 7 ہزار، عباسی اسپتال میں 5 ہزار مریض یومیہ رپورٹ ہوتے ہیں۔

صرف کراچی کے 19 مختلف سرکاری اسپتالوں میں یومیہ 50 ہزار مریض علاج کیلیے رپورٹ یوتے ہیں جبکہ اندرون سندھ کے 28 اضلاع میں سرکاری اسپتالوں میں یومیہ 30 ہزار مریض رپورٹ ہوتے ہیں۔ اس طرح سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں اوسطاً یومیہ 80 ہزار مریض آتے ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے ان اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے سے یہ تمام مریض اپنے علاج سے محروم ہیں،کراچی سمیت ملک بھر میں وبا کے نتیجے میں جہاں دیگر امراض میں مبتلا مریضوں شدید تکلیف کا سامنا ہے وہاں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا معصوم بچوں کی زندگیاں بھی شدیدخطرات سے دوچارہیں۔

کراچی سندھ اور بلوچستان میں ان بچوں کی تعداد 45 ہزار ہے،تھیلیسیمیا کے ان بچوں کی زندگیاں بچانے کیلیے خون کی قلت کا سامنا ہے ، اسی حفاظتی ٹیکوں کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہورہی ہے، ان اسپتالوں میں زیر علاج امراض نسواں میں مبتلا خواتین اور ان کے اہلخانہ بھی علاج نہ ہونے سے طبی مسائل سے دوچار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں