کورونا سے صحت یاب ہونیوالے نوجوان نے اپنا پلازمہ عطیہ کردیا
پلازمہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کی زندگی بچانے کے کام آئیگا، اجازت ملتے ہی ٹرانسفیوژن شروع کر دینگے، ڈاکٹر ثاقب انصاری
پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے والے پہلے نوجوان یحییٰ جعفری نے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کیلیے اپنا پلازمہ عطیہ کردیا۔
ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری کا چلڈرن اسپتال کراچی میں پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا پہلا نوجوان یحیٰ جعفری اور ان کے والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم کورونا وائرس پر تین محاظ پر لڑ رہے ہیں، بچاو، علاج اور معاشرے کو گھبراہٹ اور خوف کو ختم کرنا ہے۔
یحیی جعفری ایک ماہ قبل کورونا وائرس کا شکار ہوا تھا جس نے اپنا پلازمہ عطیہ کیا ہے، یحی جعفری اپنے والدین کے ساتھ اپنا پلازمہ عطیہ کرنے آئے ہیں یہ پلازمہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی زندگی بچانے کے کام آئے گا، یحیٰ جعفری صحت یاب ہوکر ہمارے درمیان آج موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین سے زیادہ تر پلازمہ نہیں لیا جاتا، صحت یاب ہونے والے وہ صحت مند افراد جن کی عمر 18 سے 50 سال کے درمیان ہے وہ پلازمہ دے سکتے ہیں، ہر مریض پر ہر دوا استعمال نہیں ہوسکتی، کچھ مریضوں پر کلوروکوئین کچھ پر ازتھرومائسین استعمال کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک پلازمہ ایک ہی مریض کو لگ سکتا ہے، کورونا کے نوے فیصد مریضوں کو پلازمہ کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف وہ مریض جو آئی سی یو میں چلے جاتے ہیں انھیں ضرورت ہوتی ہے، یحیی جعفری ہمارے ہیرو ہیں انھوں نے اپنا پلازمہ عطیہ کیا ہے، ہم یحیی جعفری اور ان کے والدین کی ہمت کو داد دیتے ہیں، پیسیو ایمیونائزیشن کے ذریعے علاج کیا جائیگا، جسم سے بنی بنائی اینٹی باڈیز لے کر وائرس متاثرہ مریض کومنتقل کیا جا سکتا ہے اور یوں جسم میں قوت مدافعت بڑھانا ممکن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پلازمہ کی چھ مہینے کی زندگی ہوتی ہے، دوماہ میں دوبارہ پلازمہ دیا جاسکتا ہے، حکومت سے رابطے میں ہیں جیسے ہی حکومت ہمیں اجازت دے گی ہم ٹرانسفیوژن (انتقال) کا عمل شروع کردیں گی۔
یحیی جعفری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے مجھے اس بیماری سے شفا ملی، کورونا وائرس کچھ ہی عرصے میں تاریخ بن جائیگا لیکن ہماری کوششیں یاد رکھی جائیںگی، یحیی جعفری کا شہریوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں، میری وجہ سے اگر ملک کو کوئی فائدہ ہو تو میں حاضر ہوں۔
ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری کا چلڈرن اسپتال کراچی میں پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا پہلا نوجوان یحیٰ جعفری اور ان کے والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم کورونا وائرس پر تین محاظ پر لڑ رہے ہیں، بچاو، علاج اور معاشرے کو گھبراہٹ اور خوف کو ختم کرنا ہے۔
یحیی جعفری ایک ماہ قبل کورونا وائرس کا شکار ہوا تھا جس نے اپنا پلازمہ عطیہ کیا ہے، یحی جعفری اپنے والدین کے ساتھ اپنا پلازمہ عطیہ کرنے آئے ہیں یہ پلازمہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی زندگی بچانے کے کام آئے گا، یحیٰ جعفری صحت یاب ہوکر ہمارے درمیان آج موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین سے زیادہ تر پلازمہ نہیں لیا جاتا، صحت یاب ہونے والے وہ صحت مند افراد جن کی عمر 18 سے 50 سال کے درمیان ہے وہ پلازمہ دے سکتے ہیں، ہر مریض پر ہر دوا استعمال نہیں ہوسکتی، کچھ مریضوں پر کلوروکوئین کچھ پر ازتھرومائسین استعمال کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک پلازمہ ایک ہی مریض کو لگ سکتا ہے، کورونا کے نوے فیصد مریضوں کو پلازمہ کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف وہ مریض جو آئی سی یو میں چلے جاتے ہیں انھیں ضرورت ہوتی ہے، یحیی جعفری ہمارے ہیرو ہیں انھوں نے اپنا پلازمہ عطیہ کیا ہے، ہم یحیی جعفری اور ان کے والدین کی ہمت کو داد دیتے ہیں، پیسیو ایمیونائزیشن کے ذریعے علاج کیا جائیگا، جسم سے بنی بنائی اینٹی باڈیز لے کر وائرس متاثرہ مریض کومنتقل کیا جا سکتا ہے اور یوں جسم میں قوت مدافعت بڑھانا ممکن ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پلازمہ کی چھ مہینے کی زندگی ہوتی ہے، دوماہ میں دوبارہ پلازمہ دیا جاسکتا ہے، حکومت سے رابطے میں ہیں جیسے ہی حکومت ہمیں اجازت دے گی ہم ٹرانسفیوژن (انتقال) کا عمل شروع کردیں گی۔
یحیی جعفری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے مجھے اس بیماری سے شفا ملی، کورونا وائرس کچھ ہی عرصے میں تاریخ بن جائیگا لیکن ہماری کوششیں یاد رکھی جائیںگی، یحیی جعفری کا شہریوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں، میری وجہ سے اگر ملک کو کوئی فائدہ ہو تو میں حاضر ہوں۔