محکمہ خوراک 2 ارب کی کرپشن میں ملوث فوڈ انسپکٹرز دوبارہ تعینات
خوراک کے گوداموں سے گندم کی خردبرد میں ملوث اہلکاروں کو دوبارہ خریداری مراکز کا انچارج مقرر کر دیا گیا ہے، ذرائع
قوم کوروناوائرس کے خلاف جنگ میں محکمہ خوراک سندھ بدانتظامی میں متحرک، سندھ میں گندم کی خریداری سے پہلے ہی مالی وانتظامی بے ضابطگیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
محکمہ خوراک سندھ کے ذرائع کے مطابق کرپٹ عملے نے سندھ بھرکے گندم خریداری مراکز میں علاقے کے ارکان اسمبلی اور دیگر بااثر افرادکی آشیر باد سے تعیناتیاں کروالی ہیں ،سندھ کے خوراک کے گوداموں سے گندم کی خردبرد میں ملوث اہلکاروں کو دوبارہ خریداری مراکز کا انچارج مقرر کردیا گیاہے۔
دستیاب دستاویز کے مطابق سندھ کے کئی اضلاع میں بدعنوانی کے مقدمات میں نامزد اہلکاروںکو دوبارہ انچارج بنادیاگیا ہے جس کے خلاف آل سندھ فوڈ فیلڈایسوسی ایشن نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری محکمہ خوراک اور دیگر اعلیٰ حکام کو شکایتی خطوط ارسال کیے ہیں جن کے ساتھ سرکاری دستاویز بھی منسلک ہیں۔
دستاویز کے مطابق ضلع نوشہرو فیروزکے ماضی میں دو ارب روپے کی کرپشن میں ملوث 7فوڈ انسپکٹرز کی دوبارہ تعیناتی کا الزام عائد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ضلع میں گندم کی خریداری میں ایک بار پھر خرد برد کی تیاری کرلی گئی ہے بدعنوانی میں ملوث مذکورہ فوڈ انسپکٹرزکی تعیناتی باردانہ من پسند اور بااثر افراد کو دینے کی ایک کوشش ہے جس سے لاکھوں عام کاشتکاروںکو بڑے نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال سندھ میں 14لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف ہے، محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے بے شتر اضلاع میں بااثر افراد اور مقامی ارکان اسمبلی کی سفارشوں پر فوڈ انسپکٹرز کی تعیناتی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
محکمہ خوراک سندھ کے ذرائع کے مطابق کرپٹ عملے نے سندھ بھرکے گندم خریداری مراکز میں علاقے کے ارکان اسمبلی اور دیگر بااثر افرادکی آشیر باد سے تعیناتیاں کروالی ہیں ،سندھ کے خوراک کے گوداموں سے گندم کی خردبرد میں ملوث اہلکاروں کو دوبارہ خریداری مراکز کا انچارج مقرر کردیا گیاہے۔
دستیاب دستاویز کے مطابق سندھ کے کئی اضلاع میں بدعنوانی کے مقدمات میں نامزد اہلکاروںکو دوبارہ انچارج بنادیاگیا ہے جس کے خلاف آل سندھ فوڈ فیلڈایسوسی ایشن نے چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری محکمہ خوراک اور دیگر اعلیٰ حکام کو شکایتی خطوط ارسال کیے ہیں جن کے ساتھ سرکاری دستاویز بھی منسلک ہیں۔
دستاویز کے مطابق ضلع نوشہرو فیروزکے ماضی میں دو ارب روپے کی کرپشن میں ملوث 7فوڈ انسپکٹرز کی دوبارہ تعیناتی کا الزام عائد کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ضلع میں گندم کی خریداری میں ایک بار پھر خرد برد کی تیاری کرلی گئی ہے بدعنوانی میں ملوث مذکورہ فوڈ انسپکٹرزکی تعیناتی باردانہ من پسند اور بااثر افراد کو دینے کی ایک کوشش ہے جس سے لاکھوں عام کاشتکاروںکو بڑے نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال سندھ میں 14لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا ہدف ہے، محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے بے شتر اضلاع میں بااثر افراد اور مقامی ارکان اسمبلی کی سفارشوں پر فوڈ انسپکٹرز کی تعیناتی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔