کورونا پیسیو امیونائزیشن طریقہ علاج کے لیے مشکلات بدستور برقرار

اس تیکنیک کے استعمال کیلیے صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو پلازما کے استعمال میں اہم کردار ادا کرنا پڑیگا۔

اس تیکنیک کے استعمال کیلیے صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو پلازما کے استعمال میں اہم کردار ادا کرنا پڑیگا۔ (فوٹو: فائل)

نیشنل باؤایتھکس کمیٹی نے ملک میں پہلی بار کورونا وائرس سے صحت یاب افراد کے جسم سے اینٹی باڈیز( پیسو ایمونایزیشن) تیکنیک کی منظوری دیدی۔

کورونا وائرس کے علاج کیلیے پیسیو امیونائزیشن طریقہِ علاج کیلیے مشکلات بدستور برقرار ہیں، اس طریقہ علاج میں استعمال ہونے والے سامان کی درآمد میں شدید مشکلات کاسامنا ہے۔


ڈاکٹرطاہرشمسی کے مطابق کورونا سے صحتیاب ہونے والے مریضوں سے پلازما نکالنے والی ایفریسس کِٹ ہنگامی بنیادوں پر درآمد کرنے کیلیے اسٹیٹ بینک کو وفاقی حکومت سے زرِ مبادلہ ٹیلی گرافک ٹرانسفر اجازت ضرور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس سامان پر درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکس کی چھوٹ دینے کیلیے ایف بی آر کو اِن کِٹوں کیلیے خصوصی ہدایت دینی پڑیگی جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پیسیو امیونائزیشن کیلیے رہنما اصول متعین کرنے پڑیںگے تاکہ پورے ملک بھر میں اس تیکنیک کے ذریعے کرونا کے مریضوں کا علاج یقینی بنایا جاسکے،اس تیکنیک کے استعمال کیلیے صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو پلازما کے استعمال میں اہم کردار ادا کرنا پڑیگا۔

 
Load Next Story