کورونا پابندیاں ہٹانے میں جلدی نہ کی جائے ڈبلیو ایچ او

پابندیاں فوری ہٹانے سے طویل معاشی اثرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے


News Agencies April 05, 2020
متاثرہ افراد علامات پیدا ہونے سے پہلے بھی وائرس پھیلا سکتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

KARACHI: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے کوئی ملک پابندیاں ہٹانے میں جلدی نہ کرے۔

اقوام متحدہ کے زیر انتظام ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے کہا کہ پابندیاں فوری ہٹانے سے طویل معاشی اثرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔کورونا وائرس بھی دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے۔ کورونا کا خاتمہ کر کے ہی پابندیوں کے خاتمے اور معاشی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے لہٰذا کوئی ملک پابندیاں ہٹانے میں جلد ی نہ کرے۔

علاوہ ازیں جینیواسے جاری ہونے والی تازہ رپورٹ میں ڈبلیو ایچ اوکاکہنا ہے کہ علامات والے افراد تھوک اور ناک کی رطوبت کے قطروں کے ذریعے قریبی رابطے میں موجود لوگوں کو کوویڈ 19 منتقل کرتے ہیں۔

رپورٹ میں متاثرہ افراد، اور آلودہ اشیا اور سطحوں سے براہ راست رابطے کو انفیکشن کے دیگر ذرائع قراردیاگیاہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ متاثرہ افراد علامتوں کے ابتدائی3 دن میں خاص طور پر خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ اس عرصے میں ناک اور گلے سے زیادہ وائرس خارج ہوتا ہے۔

ڈبلیو ایچ اوکاکہنا ہے کہ وائرس کے ظہور کی مدت اوسطاً 5 یا 6 دن ہے لیکن یہ 14 دن تک بھی ہوسکتی ہے۔ اس میں مزیدکہاگیاہے کہ متاثرہ افراد علامات پیدا ہونے سے پہلے بھی وائرس پھیلا سکتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔