ٹارگٹ کلنگ اور بھتے کا سراغ سائبر کرائم سرکل سے لگایا جائیگا

کراچی پولیس نے ایف آئی اے مدد حاصل کرلی، ایس ایم ایس کا ڈیٹا ریکورکیا جارہاہے،ذرائع


Adil Jawad December 02, 2013
کراچی پولیس نے ایف آئی اے مدد حاصل کرلی، ایس ایم ایس کا ڈیٹا ریکورکیا جارہاہے،ذرائع فوٹو: فائل

کراچی پولیس نے ٹارگٹ کلنگ کے گرفتارملزمان کے ساتھیوں اورتاجروں کو بھتے کیلیے بھیجے جانے والے موبائل فون میسیجز کا ماخذ معلوم کرنے کیلیے ایف آئی اے کے سائبرکرائم سرکل سے مددحاصل کرلی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں جرائم پیشہ افراد،بھتہ مافیا اورٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہوں کیخلاف بڑے پیمانے پرآپریشن گزشتہ چندماہ سے جاری ہے،آپریشن کے دوران پولیس اوررینجرزنے ہزاروں کی تعدادمیں چھاپہ مارکارروائیوںکے دوران بڑے پیمانے پراسلحہ،گولہ بارودوغیرہ برآمدکیاہے اورسیکڑوں کے تعدادمیں ملزم گرفتاربھی کیے گئے ہیں،ذرائع کے مطابق خاص طور پرٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان سے برآمدہونے والے موبائل ٹیلی فونزکاڈیٹا ملزمان کی جانب سے ڈیلیٹ کردیے جانے کے سبب تفتیشی افسران کو ملزمان کے دیگر ساتھیوں اور ان کی سرپرستی کرنے والے بااثر افراد کی نشاندہی میں مشکلات کاسامناہے،موبائل فون کمپنیز نے ان موبائل فونزسے اور ان پر کی جانے والی کالز کا ڈیٹاتوحاصل کرلیا گیاہے تاہم موبائل فون کمپنیزمیسیجز کاڈیٹا فراہم کرنے میں ناکام ہے،اس صورتحال میں کراچی پولیس نے موبائل فون کے میسیجزکاڈیٹا ریکور کرنے کیلیے ایف آئی اے کے سائبرکرائم سرکل کی خدمات حاصل کی ہے۔



ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سائبرکرائم سرکل کی فارینسک لیب اورماہرین موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک ڈیوائسزکا ڈیٹا ریکور کرنے کی پوری طرح صلاحیت رکھتی ہیں اوراس سلسلے میں کراچی پولیس کی پوری طرح مدد کرنے کیلیے تیارہیں،ایف آئی اے کے فارینسک ماہرین کراچی پولیس کی جانب سے فراہم کیے جانے والے موبائل فونزکا ڈیٹاریکور کرنے میں مصروف ہیں، پولیس حکام کی جانب سے مختلف تاجروں کو ان کے موبائل فون پر بھتہ طلب کرنے کیلیے بھیجے جانے والے میسیجز کاماخذ معلوم کرنے کیلیے بھی ایف آئی اے حکام سے رابطہ کیاگیاہے،یہ میسیجزبھیجنے کیلیے موبائل فون کے بجائے کمپیوٹرسافٹ ویئرزکااستعمال کیا گیا ہے اور ایف آئی اے کے فارینسک ماہرین آئی پی ایڈریس کی مددسے ان ملزمان کاسراغ لگانے کی کوشش کررہے ہیں،ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ کمپیوٹرسافٹ ویئر کے ذریعے بھیجے جانے والے میسیجز کا ماخذ معلوم کرنا ایک مشکل کام ہے کیونکہ ٹیکنالوجی سے باخبرملزمان میسیج بھیجتے وقت کسی اورملک کی آئی پی استعمال کرتے ہیں تاہم اس کے باوجوداگر میسیج پاکستان ہی میں موجود کسی کمپیوٹرکے ذریعے بھیجا گیاہوتاہے تووہ ایک طویل ایکسرسائز کرکے اس کاماخذ معلوم کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں