جہانگیر ترین خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب
چینی بحران کے ذمہ داران کا ایل سی کھلوانے کے متعلق بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، ذرائع ایف آئی اے
ایف آئی اے نے جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق آٹا وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر چینی بحران کے ذمہ داروں کے تعین کے لئے ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرلیا ہے اور جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز کو ریکارڈ جمع کرانے کے لیے مراسلے تحریر کیے گئے ہیں اور جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملز نے بہت سا ریکارڈ جمع کرا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایل سی کھلوانے کے متعلق بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، ریکارڈ کے متعلق اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی سے بھی تصدیق کرائی جائے گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی تیار کردہ رپورٹ میں کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام سامنے آئے ہیں، اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق آٹا وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر چینی بحران کے ذمہ داروں کے تعین کے لئے ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرلیا ہے اور جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ملز کو ریکارڈ جمع کرانے کے لیے مراسلے تحریر کیے گئے ہیں اور جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملز نے بہت سا ریکارڈ جمع کرا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایل سی کھلوانے کے متعلق بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، ریکارڈ کے متعلق اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی سے بھی تصدیق کرائی جائے گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیر ترین کو زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا
واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم کی تیار کردہ رپورٹ میں کئی نامور سیاسی خاندانوں کے نام سامنے آئے ہیں، اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی کے بحران میں سب سے زیادہ فائدہ حکومتی جماعت تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، اور انہوں نے سبسڈی کی مدد میں 56 کروڑ روپے کمائے جب کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے رشتہ دار نے آٹا و چینی بحران سے 45 کروڑ روپے کمائے۔