لاک ڈاؤن میں 25700 شہری گھروں سے باہر نکلے
سب سے زیادہ 6 ہزار 500 شہری ایسٹ زون میں گھروں سے باہر نکلے، پولیس
پولیس کی جانب سے لاک ڈاؤن میں شہریوں کے گھروں سے نکلنے کے عمل کی نگرانی کاسلسلہ جاری ہے جب کہ مرتب کردہ ڈیٹا کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران 25 ہزار700 شہری گھروں سے باہر نکلے جن میں سے زیادہ تر نے گھروں سے نکلنے کی وجہ ادویہ کی خریداری بتائی۔
پولیس کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے نکلنے والے شہریوں کی مانیٹرنگ کے لیے بنائی گئی اپلیکیشن سے مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے اس حوالے سے پولیس نے مذکورہ اپلیکیشن کی مدد سے 27 مارچ سے 5 اپریل تک کا ڈیٹا مرتب کیا ہے جس کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران 25 ہزار 700 شہری گھروں سے باہر نکلے، سب سے زیادہ 6 ہزار 500 شہری ایسٹ زون میں گھروں سے باہر نکلے جبکہ سب سے کم ایک ہزار 576 شہری ویسٹ زون میں گھروںسے باہر نکلے ہیں۔
مرتب کردہ ریکارڈ کے مطابق 539 شہریوں کوکئی بار لاک ڈاوؤن کی خلاف ورزی پر مختلف مقامات پر روکا گیا ، سب سے زیادہ شہریوں نے ادویہ کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکلنے کی وجہ بتائی جبکہ گھرسے باہر نکلنے کی دوسری بڑی وجہ راشن کی خریداری بتائی گئی۔
پولیس کی جانب سے لاک ڈاؤن میں بلاوجہ گھروں سے نکلنے والوں کا ریکارڈ مرتب رکھنے کے لیے بنائی گئی اپلیکیشن میں ایک بار شناختی نمبر درج ہوجائے گا تو شہر کے کسی بھی مقام پرشہری کے شناختی کارڈ نمبر کی مدد سے پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ مذکورہ شہری اس سے قبل کتنی بار پولیس کے ناکوں پر روکا جا چکا ہے اور اس نے گھر سے نکلنے کی وجہ کیا بتائی تھی۔
پولیس کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے نکلنے والے شہریوں کی مانیٹرنگ کے لیے بنائی گئی اپلیکیشن سے مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے اس حوالے سے پولیس نے مذکورہ اپلیکیشن کی مدد سے 27 مارچ سے 5 اپریل تک کا ڈیٹا مرتب کیا ہے جس کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران 25 ہزار 700 شہری گھروں سے باہر نکلے، سب سے زیادہ 6 ہزار 500 شہری ایسٹ زون میں گھروں سے باہر نکلے جبکہ سب سے کم ایک ہزار 576 شہری ویسٹ زون میں گھروںسے باہر نکلے ہیں۔
مرتب کردہ ریکارڈ کے مطابق 539 شہریوں کوکئی بار لاک ڈاوؤن کی خلاف ورزی پر مختلف مقامات پر روکا گیا ، سب سے زیادہ شہریوں نے ادویہ کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکلنے کی وجہ بتائی جبکہ گھرسے باہر نکلنے کی دوسری بڑی وجہ راشن کی خریداری بتائی گئی۔
پولیس کی جانب سے لاک ڈاؤن میں بلاوجہ گھروں سے نکلنے والوں کا ریکارڈ مرتب رکھنے کے لیے بنائی گئی اپلیکیشن میں ایک بار شناختی نمبر درج ہوجائے گا تو شہر کے کسی بھی مقام پرشہری کے شناختی کارڈ نمبر کی مدد سے پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ مذکورہ شہری اس سے قبل کتنی بار پولیس کے ناکوں پر روکا جا چکا ہے اور اس نے گھر سے نکلنے کی وجہ کیا بتائی تھی۔