بہترین انعقاد کے بعد پی ایس ایل کو نظر لگ گئی
کراؤڈ، کرکٹ کا معیار،پچز اور انتظامات سب شاندار تھے،وقاریونس
قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کو نظر لگ گئی، تماشائیوں سے بھرے اسٹیڈیم، کرکٹ کا معیار،پچز اور انتظامات سب شاندار تھے،امید ہے کہ باقی میچز ہوں گے، آئندہ ایڈیشن زیادہ بڑا اور بہتر ہوگا۔
وقاریونس نے کہا کہ کہ پی ایس ایل پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے میچز روکنے کا فیصلہ اچھا تھا، مقابلے بند دروازوں میں کرائے گئے لیکن بہت زیادہ رسک شامل ہو گیا تھا جس کے سبب ایونٹ کو ملتوی کرنا پڑا،اگر کورونا وائرس سے جان چھوٹ گئی تو امید ہے کہ لیگ کے باقی میچز کرائے جائیں گے، یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ فیصلہ کن مقابلے ہو سکیں گے یا نہیں، اگر نہ بھی ہو سکے تب بھی ہم اس ایونٹ کو کامیاب قرار دے سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میچز کے دوران تمام شہروں کے اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرے ہوئے نظر آئے،کرکٹ کا معیار، پچز،انتظامات اور پاکستانیوں کی مہمان نوازی ہر چیز شاندار تھی، کسی معاملے میں نقص نہیں نکالا جا سکتا، ایونٹ نے پاکستان کرکٹ کا قد بڑا کیا، میں تو یہی کہوں گا کہ اس کو نظر لگ گئی، امید ہے کہ اگلے سال لیگ مزید بہتر اور بڑی ہوگی، تمام غیر ملکی کھلاڑی بھی مطمئن اور یہاں سے خوش گئے،سب آئندہ ایڈیشن میں یہاں آنے کیلیے بے تاب ہوں گے۔
وقار یونس نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں شاہین شاہ آفریدی کی کارکردگی، لاہور قلندرز کے کم بیک اور ملتان سلطانز کی پرفارمنس میں تسلسل نے متاثر کیا،کئی نوجوان کرکٹرز کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئیں، مجموعی طور پر میں کسی کھلاڑی کو نہیں بلکہ پوری پی ایس ایل کو ہی اپنا فیورٹ قرار دیتا ہوں۔
وقاریونس نے کہا کہ کہ پی ایس ایل پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے میچز روکنے کا فیصلہ اچھا تھا، مقابلے بند دروازوں میں کرائے گئے لیکن بہت زیادہ رسک شامل ہو گیا تھا جس کے سبب ایونٹ کو ملتوی کرنا پڑا،اگر کورونا وائرس سے جان چھوٹ گئی تو امید ہے کہ لیگ کے باقی میچز کرائے جائیں گے، یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ فیصلہ کن مقابلے ہو سکیں گے یا نہیں، اگر نہ بھی ہو سکے تب بھی ہم اس ایونٹ کو کامیاب قرار دے سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میچز کے دوران تمام شہروں کے اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرے ہوئے نظر آئے،کرکٹ کا معیار، پچز،انتظامات اور پاکستانیوں کی مہمان نوازی ہر چیز شاندار تھی، کسی معاملے میں نقص نہیں نکالا جا سکتا، ایونٹ نے پاکستان کرکٹ کا قد بڑا کیا، میں تو یہی کہوں گا کہ اس کو نظر لگ گئی، امید ہے کہ اگلے سال لیگ مزید بہتر اور بڑی ہوگی، تمام غیر ملکی کھلاڑی بھی مطمئن اور یہاں سے خوش گئے،سب آئندہ ایڈیشن میں یہاں آنے کیلیے بے تاب ہوں گے۔
وقار یونس نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں شاہین شاہ آفریدی کی کارکردگی، لاہور قلندرز کے کم بیک اور ملتان سلطانز کی پرفارمنس میں تسلسل نے متاثر کیا،کئی نوجوان کرکٹرز کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئیں، مجموعی طور پر میں کسی کھلاڑی کو نہیں بلکہ پوری پی ایس ایل کو ہی اپنا فیورٹ قرار دیتا ہوں۔