حسن علی کی انجری وقار نے اظہر محمود کا دعویٰ مسترد کردیا
ویٹ لفٹنگ نہیں فرسٹ کلاس میچ کے دوران زخمی ہوئے،کوچ
ISLAMABAD:
حسن علی کی انجری ویٹ لفٹنگ سے نہیں ہوئی، وقار یونس نے اظہر محمود کا دعویٰ غلط قرار دیدیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ نجانے اتنی دور انگلینڈ میں بیٹھے اظہر محمود نے کیسے یہ بات کہہ دی کہ حسن علی کی انجری ٹریننگ کے دوران زیادہ وزن اٹھوائے جانے سے ہوئی، پیسر فرسٹ کلاس میچ میں بولنگ کرتے ہوئے انجری کا شکار ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ فاسٹ بولر کو انجریز معمول کی بات ہیں، وسیم اکرم اور میں خود بھی انجریز کا شکار رہے، بحالی فٹنس میں بعض اوقات ایک سال بھی لگ جاتا ہے، امید ہے کہ حسن علی جلد مکمل فٹنس حاصل کرلینگے، وہ پاکستان کا اثاثہ ہیں، چیمپئنز ٹرافی کے ٹاپ بولر تھے، ہم انتظار کر رہے ہیں کہ وہ کب فٹ ہوں، حسن بہت پْرجوش بولر اور ٹیم کی ضرورت ہیں،اس وقت ان کا این سی اے میں بحالی فٹنس کا عمل جاری ہے،ان کی بہترین دیکھ بھال ہوئی، فزیو نے بھی بہت توجہ دی لیکن ہم انجری کا کچھ نہیں کر سکتے، ان کی بحالی فٹنس پر کام ہو رہا ہے،امید ہے کہ جلد قومی ٹیم کیلیے بھی پرفارم کرینگے۔
وقار نے کہا کہ نسیم شاہ بہت باصلاحیت بولر لیکن ابھی کم عمر ہیں، 17 برس کی عمر میں ان کی کارکردگی بہت عمدہ ہے، انجری کا مسئلہ ان کا بھی رہا، جسم سخت جان ہوگا تو مزید بہتر بولر ثابت ہونگے،دیگر نوجوان بولرز میں سے حارث رؤف کے سوا تمام انڈر19 ہیں، جسمانی حالت بہتر ہوئی تو زیادہ فعال اور سمارٹ ہوجائیں گے، امید ہے کہ آگے چل کر یہی پیسرز پاکستان کیلیے کارنامے انجام دیں گے۔
حسن علی کی انجری ویٹ لفٹنگ سے نہیں ہوئی، وقار یونس نے اظہر محمود کا دعویٰ غلط قرار دیدیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ نجانے اتنی دور انگلینڈ میں بیٹھے اظہر محمود نے کیسے یہ بات کہہ دی کہ حسن علی کی انجری ٹریننگ کے دوران زیادہ وزن اٹھوائے جانے سے ہوئی، پیسر فرسٹ کلاس میچ میں بولنگ کرتے ہوئے انجری کا شکار ہوئے۔
انھوں نے کہا کہ فاسٹ بولر کو انجریز معمول کی بات ہیں، وسیم اکرم اور میں خود بھی انجریز کا شکار رہے، بحالی فٹنس میں بعض اوقات ایک سال بھی لگ جاتا ہے، امید ہے کہ حسن علی جلد مکمل فٹنس حاصل کرلینگے، وہ پاکستان کا اثاثہ ہیں، چیمپئنز ٹرافی کے ٹاپ بولر تھے، ہم انتظار کر رہے ہیں کہ وہ کب فٹ ہوں، حسن بہت پْرجوش بولر اور ٹیم کی ضرورت ہیں،اس وقت ان کا این سی اے میں بحالی فٹنس کا عمل جاری ہے،ان کی بہترین دیکھ بھال ہوئی، فزیو نے بھی بہت توجہ دی لیکن ہم انجری کا کچھ نہیں کر سکتے، ان کی بحالی فٹنس پر کام ہو رہا ہے،امید ہے کہ جلد قومی ٹیم کیلیے بھی پرفارم کرینگے۔
وقار نے کہا کہ نسیم شاہ بہت باصلاحیت بولر لیکن ابھی کم عمر ہیں، 17 برس کی عمر میں ان کی کارکردگی بہت عمدہ ہے، انجری کا مسئلہ ان کا بھی رہا، جسم سخت جان ہوگا تو مزید بہتر بولر ثابت ہونگے،دیگر نوجوان بولرز میں سے حارث رؤف کے سوا تمام انڈر19 ہیں، جسمانی حالت بہتر ہوئی تو زیادہ فعال اور سمارٹ ہوجائیں گے، امید ہے کہ آگے چل کر یہی پیسرز پاکستان کیلیے کارنامے انجام دیں گے۔