تھائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات ناکام وزیراعظم کا مستعفی ہونے سے انکار
ملک میں حکومت کا انتظامی کنٹرول برقرار ہے اور حالات جلد ہی معمول پر آجائیں گے، نائب وزیر اعظم
تھائی لینڈ میں حکومت کے خلاف اپوزیشن کے مظاہروں میں شدت آگئی تاہم وزیر اعظم شینا وترا نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے۔
مشتعل مظاہرین نے سرکاری ٹی وی پر بھی قبضہ کرلیا۔ اتوار کو ہزاروں مظاہرین نے بنکاک میں وزیراعظم کے دفتر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسوگیس کی شیلنگ کی اور پانی کی توپ (واٹر کینن) کا استعمال کیا۔ بنکاک میں پولیس اہم مقامات پر وزیراعظم شیناوترا کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کو منتشر کرنے میں کامیاب رہی۔ اپوزیشن وزیراعظم شیناوترا کے استعفے کا مطالبہ کررہی ہے ۔اپوزیشن چاہتی ہے کہ غیر منتخب ''پیپلز کونسل'' ملک کا نظام چلائے۔ گزشتہ روز تقریباً70 ہزار کے قریب اپوزیشن کے کارکنوں نے بنکاک میں حکومت کیخلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین تمام رکاٹوں کو توڑنے کے بعد وزیراعظم کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے۔اس موقع پر سکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں 4 افراد ہلاک اور57 زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے ایک بس کو بھی آگ لگادی۔ ہلاک ہونے والوں میں حکومت کے 2حامی افراد بھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی قبضہ کرلیا، پولیس سپورٹس کلب میں مظاہرین کے داخل ہونے پر وزیراعظم کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔
نائب وزیراعظم پراچا پروم نوگ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کیلیے رات10 بجے سے صبح 5 بجے تک اپنے گھروں میںہی رہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا کنٹرول برقرار ہے اور حالات جلد ہی معمول پر آجائیںگے۔ انھوں نے اپوزیشن رہنما سوتھیپ تھوگسوبان پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں انارکی پھیلا رہے ہیں۔ حکومتی حامی اور اپوزیشن کے ارکان ایک دوسرے پر حملوں کا الزام لگارہے ہیں۔ بنکاک میں فٹبال سٹیڈیم میں حکومت کے حق میں بھی ہزاروں افراد نے ریلی نکالی۔ اپوزیشن رہنما نے آج تمام سول ملازمین سے ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق بحران کو حل کرنے کیلیے اپوزیشن کے رہنما سوتھیپ تھوگسوبان نے وزیراعظم ینگ لک شیناوترا سے گزشتہ روز ملاقات کی ہے جس کے دوران ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ اپوزیشن کے رہنما نے کہا کہ انھوںنے وزیراعظم شیناوترا کو صاف صاف کہہ دیا ہے کہ حکومت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ مسئلے کا صرف ایک حل ہے کہ وزیراعظم شیناوترا اقتدار عوام کے حوالے کردیں۔ ٹی وی جاری خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے کوئی لین دین نہیں ہوگا اور وزیر اعظم کے پاس صرف 2 دن ہیں۔ وزیراعظم شیناوترا نے ان کے مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا۔
مشتعل مظاہرین نے سرکاری ٹی وی پر بھی قبضہ کرلیا۔ اتوار کو ہزاروں مظاہرین نے بنکاک میں وزیراعظم کے دفتر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسوگیس کی شیلنگ کی اور پانی کی توپ (واٹر کینن) کا استعمال کیا۔ بنکاک میں پولیس اہم مقامات پر وزیراعظم شیناوترا کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کو منتشر کرنے میں کامیاب رہی۔ اپوزیشن وزیراعظم شیناوترا کے استعفے کا مطالبہ کررہی ہے ۔اپوزیشن چاہتی ہے کہ غیر منتخب ''پیپلز کونسل'' ملک کا نظام چلائے۔ گزشتہ روز تقریباً70 ہزار کے قریب اپوزیشن کے کارکنوں نے بنکاک میں حکومت کیخلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین تمام رکاٹوں کو توڑنے کے بعد وزیراعظم کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے۔اس موقع پر سکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں 4 افراد ہلاک اور57 زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے ایک بس کو بھی آگ لگادی۔ ہلاک ہونے والوں میں حکومت کے 2حامی افراد بھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر بھی قبضہ کرلیا، پولیس سپورٹس کلب میں مظاہرین کے داخل ہونے پر وزیراعظم کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔
نائب وزیراعظم پراچا پروم نوگ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کیلیے رات10 بجے سے صبح 5 بجے تک اپنے گھروں میںہی رہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا کنٹرول برقرار ہے اور حالات جلد ہی معمول پر آجائیںگے۔ انھوں نے اپوزیشن رہنما سوتھیپ تھوگسوبان پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں انارکی پھیلا رہے ہیں۔ حکومتی حامی اور اپوزیشن کے ارکان ایک دوسرے پر حملوں کا الزام لگارہے ہیں۔ بنکاک میں فٹبال سٹیڈیم میں حکومت کے حق میں بھی ہزاروں افراد نے ریلی نکالی۔ اپوزیشن رہنما نے آج تمام سول ملازمین سے ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق بحران کو حل کرنے کیلیے اپوزیشن کے رہنما سوتھیپ تھوگسوبان نے وزیراعظم ینگ لک شیناوترا سے گزشتہ روز ملاقات کی ہے جس کے دوران ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ اپوزیشن کے رہنما نے کہا کہ انھوںنے وزیراعظم شیناوترا کو صاف صاف کہہ دیا ہے کہ حکومت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ مسئلے کا صرف ایک حل ہے کہ وزیراعظم شیناوترا اقتدار عوام کے حوالے کردیں۔ ٹی وی جاری خطاب میں انھوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے کوئی لین دین نہیں ہوگا اور وزیر اعظم کے پاس صرف 2 دن ہیں۔ وزیراعظم شیناوترا نے ان کے مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا۔