حکومت فیصلہ کرے طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا آپریشن خورشید شاہ

قمرزمان کوسوچ سمجھ کرچیئرمین نیب مقررکیا تھا،بلدیاتی انتخابات نئے چیف الیکشن کمشنر کرائینگے, خورشید شاہ

سکھرمیں نیا بیراج تعمیرکرنے کیلیے وزیراعظم کوخط بھیجا ہے، صحافیوں سے گفتگو،مختلف برادریوں کے افراد کی پی پی میں شمولت۔ فوٹو: آن لائن/فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب چوہدری قمر زمان کیخلاف ایک افسر کے پر توہین عدالت کا کیس اڑھائی سال سے عدالت عظمیٰ میں تھا۔

قمر زمان کو چیئرمین نیب مقرر کرنے کے بعد اس مقدمے کو اٹھایا گیا، اداروں کے ٹکرائو سے ملک کا نقصان ہوگا، نرگس سیٹھی سمیت دیگر دیانتدار افسران کو توہین عدالت کے کیس میں عدالتوں میں کھینچنا مناسب نہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز موسوی ہائوس روہڑی میں فنکشنل لیگ سکھر ڈویژن کے 20 سے زائد عہدیداروں کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کی تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پی پی کے رہنما پہلاج مل، ڈاکٹر نصراللہ بلوچ، شکیل میمن، سید نسیم عباس شاہ بھی موجود تھے، سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ چوہدری قمر زمان کو ہم نے سوچ سمجھ کر چیئرمین نیب مقررکیا تھا، ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، صرف ایک افسر کے تبادلے کے معاملے پر عدالت ان سے ناراض تھی، انھوں نے کہا کہ امریکا کا ایران سے معاہدہ پاکستان کیلیے بہت کارآمد ثابت ہوگا، ملکی مشکلات میں کمی آئیگی اور گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل ہونے پر گیس آنے سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہوگی۔




انھوں نے کہا کہ حکومت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا ان کیخلاف آپریشن کرنا ہے، حکومت جو بھی فیصلہ کریگی ہم ساتھ دینگے، ملک میں بلدیاتی انتخابات نئے چیف الیکشن کمشنر کرائینگے، چیف الیکشن کمشنر کیلیے ناموں پر ہم وزیراعظم نواز شریف سے رابطے میں ہیں، انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کو بیرونی ممالک کے دورے کرنے کا حق حاصل ہے لیکن انھیں کبھی کبھی پاکستان کا دورہ بھی کرنا چاہیے، سید خورشید احمد شاہ نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان سے اپیل کی تھی کہ وہ ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج کو ایک دن تک محدود رکھیں لیکن تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے نیٹو سپلائی کے مسلسل راستے بند کرکے وفاق کو نقصان پہنچایا۔

اگر صوبوں کو اسی طرح من مانیاں کرنے دی گئیں تو یہ روایت بن جائیگی، پھر ہر صوبہ اپنے اپنے طور پر احتجاج کرکے دوسرے صوبوں کے راستے بند کرنا شروع کردیگا، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنی سیاست کو دائو پر لگاکر کالا باغ ڈیم کی مخالفت کی تھی، صوبوں کی رضامندی سے ہی کالا باغ ڈیم تعمیر ہوسکتا ہے، کالا باغ ڈیم کے حامی اب تک زندہ ہیں، انھوں نے کہا کہ سکھر بیراج کی بحالی و مرمت پر پیسے ضائع کرنے کے بجائے دریائے سندھ پر سکھر بیراج کے قریب نیا بیراج تعمیر کرنے کیلیے وزیر اعظم نواز شریف کو خط بھیجا ہے کیونکہ سکھر بیراج اپنی مدت پوری کرچکا ہے، اگر بیراج کو کوئی نقصان پہنچا تو سندھ صدیوں پیچھے چلا جائیگا۔

Recommended Stories

Load Next Story