ہیرو فٹنس اورمہارت میں زیرونہ ہوجائیں مینجمنٹ کو فکر ستانے لگی

سلیکشن کمیٹی نے مستقبل کی حکمت عملی پر غورشروع کردیا،مصباح الحق

فٹنس پر کام کرنے کے ساتھ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ پر توجہ دی جائے گی

گھروں تک محدود میدان کے ہیرو، فٹنس اور مہارت میں زیرو نہ ہوجائیں،منیجمنٹ کو فکر ستانے لگی،سلیکشن کمیٹی ارکان نے مستقبل کی حکمت عملی پر غور شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے کھیلوں کی تمام سرگرمیاں معطل ہیں، کرکٹرز گھروں تک محدود رہتے ہوئے بھی اپنی فٹنس کے پلان پر عمل درآمد کیلیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں،البتہ اس کے باوجود مینجمنٹ کو ان کی فارم اور فٹنس کے حوالے سے خدشات ہیں،اسی لیے مستقبل کی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا ہے،ذرائع نے ''ایکسپریس نیوز'' کو بتایا کہ چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق کورونا وائرس کے بعد کی صورتحال میں بالکل ضائع نہیں کرنا چاہتے اور فوری کیمپ لگانے کے خواہاں ہیں، اس مقصد کیلیے وہ صوبائی کوچز کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ حالات نارمل ہونے پر فوری طور پر مجوزہ پلان کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔


زیر غور حکمت عملی کے تحت حالات میں بہتری آنے پر کیمپ لگانے کے بعد فٹنس پر کام کرنے کے ساتھ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ پر بھی توجہ دی جائے گی، اس دوران پریکٹس میچز یقینی بنانے پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے، کیمپ کا مقصد ان تمام پہلوؤں پر توجہ دینا ہے جن سے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کے چیلنجز کیلیے تیار کیا جا سکے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمپ میں سینٹرل کنٹریکٹ پانے والوں کے ساتھ پی ایس ایل کے پرفارمرز کو بھی طلب کیا جائے گا، تینوں فارمیٹ کیلیے لانگ ٹرم پالیسی کے تحت کھلاڑیوں کے مختلف کمبی نیشن پر مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، رواں سال اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ممکنہ کھلاڑیوں کی صلاحیتیں نکھارنے کیلیے کام ہوگا، یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پہلے ہی واضح کرچکاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے رمضان المبارک میں کوئی کرکٹ ٹورنامنٹ کرانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب آئندہ ایونٹس میں پاکستان ون ڈے کپ، قومی ٹیم کے آئرلینڈ، ہالینڈ اور انگلینڈ کے ٹورز شیڈول ہیں لیکن عالمی وبا کے پیش نظر یہ تمام مقابلے فی الحال غیریقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔ دوسری جانب سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن اور انٹرنیشنل ایونٹس نہ ہونے کی وجہ سے کرکٹرز کی فٹنس شدید متاثر ہوگی،انھوں نے کہا کہ میچز ہونہیں رہے، اگر لاک ڈاؤن 2یا 3ماہ تک جاری رہا تو تمام کھلاڑی شرجیل خان جیسے ہوجائیں گے۔

پی ایس ایل کے پرفارمرز بھی اپنی فارم اور فٹنس گنوا دیں گے، کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس میں اگر طویل وقفہ آجائے تو یہ چیزیں پہلے جیسی نہیں رہتیں، انھوں نے کہا کہ پی سی بی کے میڈیکل پینل کو ویڈیو لنک کے ذریعے تمام سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ پلیئرز کی رہنمائی کرنا چاہیے کہ ان حالات میں وہ اپنی فٹنس کس طرح برقرار رکھ سکتے ہیں،چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے انھیں متحرک رکھنے میں کردار ادا کریں، پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کو کرکٹ کی بحالی کے ممکنہ پلان سے آگاہ کیا جائے۔
Load Next Story