سندھ حکومت کا کم یونٹ والے بجلی اور گیس بل معاف کرنے کا فیصلہ

آرڈیننس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا، کورونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس


ویب ڈیسک April 09, 2020
خلاف ورزی پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ کورونا ریلیف آرڈیننس فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے کورونا وائرس ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے تحت کم یونٹ والے بجلی اور گیس کے بل معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا ہے، محکمہ قانون سندھ آرڈیننس کا مسودہ گورنر کو منظوری کے لیے ارسال کرے گا۔ مسودہ کے مطابق کورونا وائرس ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس یکم اپریل سے پورے سندھ میں نافذ العمل ہوگا، آرڈیننس کے تحت کورونا وائرس سے متاثرہ طبقات کو سماجی معاشی کاروباری ریلیف دیا جائے گا۔

مسودہ کے تحت تمام نجی اسکولز پر 20 فیصد فیس کٹوتی لازم قرار دی گئی ہے، کوئی نجی اسکول 80 فیصد سے زائد فیس وصول نہیں کرسکے گا، نجی اسکولز پابند ہوں گے کہ تمام طلبہ کو فیس میں 20 فیصد رعایت دیں، نجی اسکولز انتظامیہ کم کی گئی 20 فیصد فیس کسی اور مد میں وصول نہیں کرسکیں گے، کم گئی 20 فیصد مکمل معاف ہوگی اور قسطوں میں وصول بھی نہیں کی جائےگی۔

مسودہ کے مطابق 260 یونٹ تک بجلی کا بل مکمل معاف ہوگا جب کہ 261 سے 350 یونٹس تک بجلی بل میں 25 فیصد رعایت دی جائے گی، 351سے 400 یونٹس تک بجلی کا 50فیصد بل قابل ادائیگی ہوگا، مسودہ میں کہا گیا ہے کہ 80 گز تک مکانات کےتمام پانی کےکنکشنز کے حامل بل معاف ہوں گے، 81 سے 160 گز کے پانی کے کنکشنز پر 25 فیصد بل قابلِ ادائیگی ہوگا ، اس کے علاوہ 161 گز سے 240 گزکے پانی کنکشنز پر 50 فیصد بل قابل ادائیگی ہوں گے۔

مسودہ کے مطابق مالک مکان کرایہ داروں کو ادائیگی میں مکمل یا جزوی رعایت دینے کے پابند ہوں گے، 50 ہزار کا کرایہ مخصوص مدت تک معطل کیا جائے گا جو بعد میں ادا کیا جائے گا، 50 ہزار سے ایک لاکھ تک کا 50 فیصد کرایہ مخصوص مدت تک ادا کرنا ہوگا جب کہ باقی پچاس فیصد کرایا صورتِ حال معمول پر آنے کے بعد ادا کیا جائے گا۔مکان یا دُکان مالک اگر بیوہ، معذور اور بزرگ شہری ہے تو وہ رعایت دینے کی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

مسودہ کے مطابق 155 یونٹ تک گیس کے بل معاف کیے جائیں گے، 200 یونٹ تک گیس کے بل پر 75 فیصد رعایت ہوگی جب کہ 300 یونٹس کے گیس بل پر 50 فیصد رعایت ہوگی تاہم 300 یونٹس سے زائد گیس کا بل ادا کرناہوگا۔

آرڈیننس کے مجوزہ مسودہ میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی آجر ( مالک) اپنے اجیر ( ملازم) کو ادارے یا کارخانے سے فارغ نہیں کرے گا البتہ مخصوص مدت کے لئے مخدوش کاروباری حالات کے پیش نظر تنخواہوں میں کٹوتی کی اجازت ہوگی۔ تاہم 50 ہزار روپے سے کم تنخواہ میں کسی قسم کی کٹوتی نہیں کی جائے گی جبکہ 1 لاکھ روپے تک تنخواہ میں 5 فیصد کمی کی جاسکے گی، ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک ساڑھے 7 فی صد، ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے تنخواہ میں 10 فیصد کٹوتی کی جاسکے گی۔اسی طرح 7 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ میں 20 فیصد تک کٹوتی کی اجازت ہوگی۔

سندھ حکومت کی جانب سے کورونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کی خلاف ورزی پر سزا کا بھی اعلان کیا گیا ہے، آرڈیننس کے تحت ریلیف نہ دینے پر موقع پر سزا ہوگی، آرڈیننس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا جب کہ صوبائی محصولات، سیس، فیس میں بھی رعایت دی جائےگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔