کورونا سے نمٹنے کی اولوالعزمی
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایاعالمی مارکیٹ میں وینٹی لیٹرزکم ہیں
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے کورونا وائرس کے تناظر میں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے ذمے داری کا مظاہرہ کرکے ہی اس وباء سے بچا جاسکتا ہے،لاک ڈاؤن میں زرعی شعبہ کو مکمل کام کرنے کی اجازت ہوگی۔14اپریل کو تعمیراتی شعبہ کام شروع کر ے گا،آج سے احساس امدادی پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے فی خاندان امداد دی جا رہی ہے ، ملک بھر میں 17ہزار مقامات سے رقوم دی جائیں گی، پہلے مرحلہ میں23 لاکھ خاندانوں کو امداد دی جائے گی، رقوم کی فراہمی میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، اگلے اڑھائی ہفتے تک 144ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے۔ان خیالات کااظہار وزیراعظم نے بدھ کو میڈیا سے گفتگو اوراعلیٰ سطح کی بریفنگ کے دوران کیا۔
کورونا وائرس کوگردن سے پکڑنے اور تباہی پھیلانے سے بچانے کے لیے انسانی بساط میں جو کچھ ہوسکتا ہے تاہم حکومت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ وزیر اعظم کا انتباہ ہے کہ لاک ڈاؤن سے صورتحال بگڑنے والی ہے، مہینے کے اختتام پر ہوسکتا ہے کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز سمیت دیگر ضروری آلات کے فقدان کے ساتھ ساتھ اسپتالوں میںجگہ بھی کم پڑجائے، اس المناک مناظرنامہ کا ادراک ہی دل دہلا دینے کے لیے کافی ہے۔
دریں اثنا ملک میں شب برات مذہبی عقیدت واحترام سے منائی گئی، ملک بھر میں شیدائیان اسلام کی طرف سے کورونا کے خاتمہ کے لیے اللہ تعالی کے حضورگڑگڑا کر دعائیں مانگی گئیں، مسلمان اپنے گھروں میں رب کے حضورسربسجود رہے، قبرستان میں جانے کی ممانعت تھی،لاک ڈاؤن کے باعث انفرادی عبادتیں گھر میں ادا کی گئیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رمضان المبارک کے لیے 2.5 ارب روپے کے پیکیج کی منظوری دی۔ پیکیج ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر 17اپریل سے شروع ہوگا، بجلی صارفین کو ریلیف دینے کی سمری پر فیصلہ ایک دن کے لیے موخرکیا گیا تاہم کے الیکٹرک کی طرف سے کراچی کے صارفین کو بھیجے گئے مارچ کے بجلی بل موخرکیے گئے، جو اپریل کے بل میں ایڈجسٹ ہونگے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے کورونا کے لیے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے 4.40 کروڑ ڈالرمختص کیے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 110ارب روپے بھی جاری کیے گئے ہیں، مزید برآں کورونا وائرس کے سدباب کے لیے ٹیوٹر کے بانی ڈیک جورسی نے اپنی دولت کا 28 فیصد حصہ یعنی ایک کھرب 60 ارب ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے، ملکی و غیر ملکی عطیات اور مخیرحضرات و فلاحی تنظیموں کی جانب سے ضرورت مندوں کو امداد و راشن کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے،کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ انسانوں نے دنیا کو بگاڑ دیا، قدرتی چیزوں کی قدر نہ کی۔
مسجد نبویؐ میں صفائی مہم جاری رہی ،شیخ عبدالرحمٰن السدیس بھی شریک رہے۔کورونا کے دوران لاک ڈاؤن بھی رہا مگر ایران سے119 پاکستانیوں کی آمد جب کہ 16ہزار افغانیوں کی وطن واپسی کا منظر بھی اہل پاکستان نے ٹی وی پر دیکھا، البتہ لاک ڈاؤن کے تسلسل اور اس میں ممکنہ سختی کی بازگشت وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بیانات میں صاف سنائی دی ۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی مدد خودکرنی ہے، البتہ ان کا یہ کہنا کہ ہم نے سخت لاک ڈاؤن کیا جس کی وجہ سے کورونا پر نہ صرف قابو پایا بلکہ اسے تقریبا ختم کردیا،یہ لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی منطق کی تردید کے مترادف ہے، جب کورونا سخت لاک ڈاؤن سے ختم ہونے کے قریب ہے تو عوام کو ڈرانے اورکورونا کے اچانک ہولناک حملے کی باتیں عوام کو خوف اور بے یقینی میں مبتلا کر سکتی ہیں جب کہ اس وقت عوام کو یقین ، اعتماد ، صبر اوراستقامت کے ساتھ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ذہنی اور اعصابی طور پر تیارکرنا ہے، انہیں ڈرانا نہیں۔ قوم کے لیے پوری تشہیری مہم اسی بات کے گردگھوم رہی ہے کہ ہمیں ڈرنا نہیں کورونا سے لڑنا اور ہر موثر تدبیرکے ساتھ خود کو بچانا ہے۔
سپریم کورٹ میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومتی اقدامات پر چیف جسٹس اور دیگر جج صاحبان کو ان چیمبر بریفنگ دی گئی، وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفرمرزا اور وزیراعظم کی معاون خصوصی احساس پروگرام ثانیہ نشتر، چیئرمین این ڈی ایم اے جنرل افضل خان ، سیکریٹری صحت ڈاکٹر تنویر قریشی نے فاضل ججزکو حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ کورونا کے خاتمے کے لیے اقدامات اطمینان بخش ہیں، حکومت بہتر اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، یہ 2سے 3ہفتوں میں ختم نہیں ہوگا، اپریل کے آخرتک متاثرین کی تعداد بڑھ سکتی ہے، لاک ڈاؤن تب کامیاب ہوگا جب لوگوں کو گھروں میں کھانا ملے گا، 2 کروڑعوام کی مشکل حالات میں مددکرنی ہے، وزیراعظم نے بلوچستان میں ینگ ڈاکٹرزکی پولیس سے لڑائی پر افسوس کا اظہارکیا ۔ وہ کوئٹہ کے دورے پر بھی پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ جس طرح بیماری پھیل رہی ہے، خطرہ ہے اس مہینے کے آخر میں اسپتالوں میں جگہ کم نہ پڑجائے۔ ابھی تک صرف 40 لوگ مرے ہیں تو لوگ سمجھتے ہیں شاید پاکستانیوں کی قوت مدافعت زیادہ ہے یا شاید ہمیں یہ بیماری اثر نہیں کرے گی۔
تاہم انھوں نے خدا کا واسطہ دیتے ہوئے کہا کہ اس غلط فہمی میں نہ پڑیں کیونکہ اگر یہ سوچ آ گئی تو یہ وباء بہت خطرناک ہے، ہمارے لوگ یہ سوچ کر احتیاط نہیں کر رہے کہ پاکستانیوں کو فرق نہیں پڑے گا۔ پاکستان میں جس طرح یہ وباء بڑھتی جا رہی ہے تو ہمیں خوف ہے مہینے کے اختتام تک جن چار یا پانچ فیصد لوگوں کو اسپتال جانا پڑے گا،ان کی تعداد اتنی ہوجائے گی کہ اسپتالوں میں آئی سی یو یا شدید بیمار مریضوں کے لیے جگہ نہیں ہوگی، اتنے وینٹی لیٹر نہیں ہوں گے اور ہم ان کا علاج نہیں کر سکیں گے۔احتیاطی تدابیر اختیارکرکے ہم بڑے مسئلہ سے بچ سکتے ہیں، جتنے زیادہ لوگ جمع ہوں گے، بیماری اتنی تیزی سے پھیلے گی، سب کو ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے احتیاط برتنی ہے۔
وزیراعظم کے مطابق کورونا ریلیف ٹائیگر فورس ضلع، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر کام کرے گی، وہ غریبوں کی نشاندہی کرے گی اور ان کی مشکلات کے ازالہ میں تعاون فراہم کرے گی، ٹائیگر فورس احساس پروگرام کے تحت غریبوں کی 8171 پر ایس ایم ایس کے ذریعے رجسٹریشن کرے گی، یہ فورس کسی بھی علاقہ کے لاک ڈاؤن کی صورت میں وہاں لوگوں کو خوراک اور اشیاء خورونوش فراہم کرنے کی ذمے دار ہوگی۔ چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کے دوران عوام کوگھرگھر کھانا فراہم کیا۔
کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہمارے پاس مغربی ممالک کے مقابلہ میں وسائل کم ہیں، امریکا اور دیگر ممالک اپنے لوگوں کے لیے ہزاروں ارب ڈالر کے ریلیف پیکیج کا اعلان کر رہے ہیں، ہم نے اپنے عوام کے لیے 8 ارب ڈالرکے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا۔ کورونا وائرس کے مقابلہ کے لیے اقدامات پر توجہ مرکوزکر رکھی ہے، ہمیں احتیاط کی ضرورت ہے، لوگوں کو جیلوں میں نہیں ڈال سکتے، پوری قوم کو مل کر وباء کا مقابلہ کرنا ہے،اس کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، حالات احتیاط کا تقاضا کرتے ہیں،کوئی حکومت موجودہ صورتحال کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی، نوجوان اور مخیر حضرات موجودہ مشکل صورتحال میں ہماری طاقت ہیں۔
معاون خصوصی سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا رقم کی ترسیل بائیو میٹرک تصدیق کے بعد ہوگی، فہرستوں پر پیسوں کی ترسیل ہوتی تو کرپشن ہوتی، حقداروں کی نشاندہی کے لیے ایس ایم ایس سروس شروع کی، 8171 پر قومی شناختی کارڈ کا نمبر سینڈکیا جائے، ایس ایم ایس15مرحلوں سے گزرے گا، ہر مرحلے پر ایس ایم ایس نوٹی فکیشن آئے گا، کسی مسئلے کی صورت میں080026477 ہیلپ لائن پر کال کی جاسکتی ہے، حکومت نے 8171پر ایس ایم ایس سروس چارجز ختم کرنے کا اعلان کر دیا ۔ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا بیرون ملک کئی پاکستانیوں کی نوکریاں ختم ہوگئی ہیں، وہ واپس آناچاہتے ہیں ۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایاعالمی مارکیٹ میں وینٹی لیٹرزکم ہیں، آئندہ تین روز میں اسپتالوں کوحفاظتی سامان پہنچادیا جائے گا، پنجاب سے6 ہزارحفاظتی کٹس کی درخواست آئی، 18ہزارپہنچا دیں،اس وقت 22لیبارٹریزکام کررہی ہیں، آج ایک لاکھ ٹیسٹنگ کٹس پہنچ جائیں گی،سندھ کو 35 ہزار حفاظتی کٹس دیں گے،وہاں 4اضافی مشینیں بھیج چکے ہیں، آج ایک لاکھ ٹیسٹنگ کٹس پہنچ رہی ہیں، جمعہ کی رات 2لاکھ 35ہزارٹیسٹنگ کٹس مزیدپہنچ رہی ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے بتایا کورونا ریلیف ٹائیگر فورس میں 10 ہزار ڈاکٹروں اور طبی عملہ سمیت ساڑھے سات لاکھ رضا کاروں نے رجسٹریشن کرائی، ضلعی، صوبائی اور یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کمیٹیوں میں شامل ہوں گے۔
چینی طبی ٹیم کے سربراہ مامنگ موئی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ مصدقہ کیسز سے کہیں زیادہ ہوسکتا ہے، ان کے مطابق پاکستان میں کورونا پازیٹیو کی شرح چین کے صوبہ سنکیانگ سے10 گنا زیادہ ہے،تشخیصی کٹس کی قلت سے درست اعدادوشمار سامنے نہیں آرہے لہذا حکومت کو کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں فوری اضافہ کرنا ہوگا، ڈاکٹر مامنگ موئی کے مطابق عوام متحد ہوکر مرض کو شکست دے سکتے ہیں۔اسی اولوالعزمی کی زندہ و تابندہ لہر قوم حکمرانوں کی صفوں میں بھی دیکھنا چاہتی ہے۔