سیاسی اور مذہبی قائدین کی ایکسپریس نیوز کراچی کے دفتر پر حملے کی مذمت

صحافت پر حملہ اتنا ہی خطرناک ہے جتنا پارلیمنٹ یا عدلیہ پر حملہ، وفاقی وزیر پرویز رشید


ویب ڈیسک December 02, 2013
ایکسپریس نیوز کے دفتر کے باہر پولیس موجود تھی لیکن دہشت گردوں نے دور سے فائرنگ کی، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن فوٹو: فائل

مختلف سیاسی اور مذہبی قائدین نے ایکسپریس نیوز کراچی کے دفتر پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات اور وزیر قانون پرویز رشید نے ایکسپریس نیوز کے دفتر پر حملے کی مذمت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافت پر حملہ اتنا ہی خطرناک ہے جتنا پارلیمنٹ یا عدلیہ پر حملہ اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنائے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے درخواست کی کہ وہ صحافتی اداروں پر توجہ دیں اور انہیں تحفظ فراہم کریں کیونکہ صحافتی ادارے جمہوریت کے درخت کی شاخ ہیں اور اگر شاخ کٹے گی تو درخت بھی کٹے گا۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس نیوز کے دفتر کے باہر پولیس موجود تھی لیکن دہشت گردوں نے دور سے فائرنگ کی تاہم حکومت دفتر کے باہر سیکیورٹی کو مزید بڑھائے گی۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس نیوز کے دفتر پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایکسپریس نیوز نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز بلند کی اور دہشت گردوں کے ان ہتھکنڈوں سے حق اور سچ کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔

عوام تحریک کے چیئرمین طاہر القادری نے کہا کہ ایکسپریس نیوز کے دفتر پر حملہ نہایت بزدلانہ حرکت ہے، کسی بھی ملک میں صحافت ایک بنیادی سطون کی حیثیت رکھتی ہے اور دہشت گردوں کا حملہ حق کی آواز دبانے اور حقائق چھپانے کے لئے کیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

مجلس وحدت المسلمین کے جنرل سیکریٹری علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ایکسپریس نیوز کے آفس پر دھماکے اور فائرنگ ان کی طرف سے کی گئی جن کو آزاد میڈیا پسند نہیں ہے، ہمارے ادارے ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کے لئے تیار نہیں ہے اور اگر اس طرح کے حملوں کو آج بھی نہیں روکا گیا تو مستقبل میں اس سے کوئی بھی نہیں بچ سکے گا۔

اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے بھی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں