سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا اجلاس 5 دسمبر کو طلب
اجلاس کے بعد اعلان راولپنڈی کے نام سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
LONDON:
سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے ہنگامی اجلاس 5 دسمبر کو طلب کرلیا ہے جبکہ چاروں مکاتب فکر کے علمائے کرام نے آئندہ کے لئے متفقہ ضابطہ اخلاق بھی تیار کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 5 دسمبر کو ہونے والے ہنگامی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، مولانا سمیع الحق اور مفتی رفیع عثمانی سمیت متعدد اہم رہنما اور علما شرکت کریں گے جس کے بعد اعلان راولپنڈی کے نام سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا جبکہ وفاق المدارس کے مجلس عاملہ کا اجلاس 4 دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔
دوسری جانب پنجاب کے وزیر مذہبی امور عطا مانیکا کے زیر صدارت لاہور میں ہونے والے اجلاس میں چاروں مکاتب فکر کے علمائے کرام کی جانب سے آئندہ اس طرح کے کسی بھی واقعے سے بچنے کے لئے متفقہ طور پر 9 نکاتی ضابطہ اخلاق بھی تیار کرلیا گیا جس پر عطا مانیکا، علامہ طاہر اشرفی، عبد الغفور راشد، حیدر علی مرزا اور انتخاب نوری نے دستخط کئے، ضابطہ اخلاق کے مطابق خطیب یا ذاکر اہل بیت، صحابہ کرام اور خلفائے راشدین کی توہین نہیں کریں گے، کوئی فرقہ کسی دوسرے فرقے کے افراد کو کافر نہیں کہے گا اور نہ ہی واجب القتل قرار دے گا، آذان اور عربی خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی اور کسی بھی مکتبہ فکر کے خلاف نفرت انگیز کلمات ادا نہیں کئے جائیں گے۔
ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ مقامات مقدسات اور عبادت گاہوں کا احترام یقینی بنایا جائے گا اور دل آزاری، نفرت انگیز اور اشتعال انگیز نعروں سے اجتناب کیا جائے گا۔
سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے ہنگامی اجلاس 5 دسمبر کو طلب کرلیا ہے جبکہ چاروں مکاتب فکر کے علمائے کرام نے آئندہ کے لئے متفقہ ضابطہ اخلاق بھی تیار کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 5 دسمبر کو ہونے والے ہنگامی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان، مولانا سمیع الحق اور مفتی رفیع عثمانی سمیت متعدد اہم رہنما اور علما شرکت کریں گے جس کے بعد اعلان راولپنڈی کے نام سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا جبکہ وفاق المدارس کے مجلس عاملہ کا اجلاس 4 دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔
دوسری جانب پنجاب کے وزیر مذہبی امور عطا مانیکا کے زیر صدارت لاہور میں ہونے والے اجلاس میں چاروں مکاتب فکر کے علمائے کرام کی جانب سے آئندہ اس طرح کے کسی بھی واقعے سے بچنے کے لئے متفقہ طور پر 9 نکاتی ضابطہ اخلاق بھی تیار کرلیا گیا جس پر عطا مانیکا، علامہ طاہر اشرفی، عبد الغفور راشد، حیدر علی مرزا اور انتخاب نوری نے دستخط کئے، ضابطہ اخلاق کے مطابق خطیب یا ذاکر اہل بیت، صحابہ کرام اور خلفائے راشدین کی توہین نہیں کریں گے، کوئی فرقہ کسی دوسرے فرقے کے افراد کو کافر نہیں کہے گا اور نہ ہی واجب القتل قرار دے گا، آذان اور عربی خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی اور کسی بھی مکتبہ فکر کے خلاف نفرت انگیز کلمات ادا نہیں کئے جائیں گے۔
ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ مقامات مقدسات اور عبادت گاہوں کا احترام یقینی بنایا جائے گا اور دل آزاری، نفرت انگیز اور اشتعال انگیز نعروں سے اجتناب کیا جائے گا۔