سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کیخلاف کارروائی کا بل تیار

یوزر نیم پاسورڈ،بینک اکاؤنٹ،کریڈٹ کارڈ،بائیومیٹرک ڈیٹا معلومات محفوظ ہون گی

اسٹیک ہولڈرزسے 15مئی تک تجاویزطلب،مسودہ وزارت آئی ٹی کی ویب پرموجود

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونکیشن(آئی ٹی) نے سوشل میڈیا پرفیک اکاؤنٹس بنانے والوں کیخلاف کارروائی کے لیے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کے عنوان سے مسودہ تیارکیا ہے جس سے متعلق سٹیک ہولڈرزسے تجاویزبھی طلب کی گئی ہیںمذکورہ بل وزارت آئی ٹی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور تفصیلات میں یہ سامنے آیا کہ سٹیک ہولڈر 15 مئی تک ای میل پر اپنی تجاویز ارسال کرسکتے ہیں۔


پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا مسودہ انفارمیشن ٹیکانولوجی کی آفیشل ویب سائٹ پردستیاب ہے۔ مسودے کے مطابق یوزر نیم پاسورڈ، بنک اکانٹ، کریڈٹ کارڈ، بائیو میٹرک ڈیٹا، ذہنی صحت، میڈیکل ریکارڈ اور عقائد سے متعلق معلومات محفوظ ہوں گی، کوئی بھی شخص کسی شخصیت کی ذاتی معلومات کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرسکے گا، کسی اہم شخصیت کی تصاویر اور معلومات چرا کر استعمال کرنے والوں کو اب سزا بھگتنا ہوگی۔دستاویز کے مطابق ڈیٹا پروٹیکشن کے حوالے سے 7 افراد پر مشتمل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی آف پاکستان بنائی جائے گی جس میں وزارت آئی ٹی، دفاع، داخلہ اور آئی ٹی کے ماہرین شامل ہوں گے۔

یہ اتھارٹی ڈیٹا کنٹرولر اور ڈیٹا پروسیسر کے لائسنسگ فریم ورک بھی بنائے گی، حکومت اتھارٹی کے امور چلانے کے لیے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن فنڈ بھی قائم کرے گی۔مسودے کے مطابق ڈیٹا کی سیکیورٹی میں غفلت برتنے والے کو 50 لاکھ جرمانے کی سزا ہوگی، پرسنل پروٹیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر ڈٰیڑھ کروڑ روپے کا جرمانہ ہوگا جبکہ ایک سے زائد بار ذاتی معلومات چوری کرنے پر اڑھائی کروڑ روپے جرمانے کی سزا ہوگی۔
Load Next Story