شاہد آفریدی نے بھی پاک بھارت ٹاکرے کی تجویز کی حمایت کردی
انسانیت کی بھلائی کیلیے یوراج سنگھ سے ہر ممکن تعاون کروں گا، سابق کپتان
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کرکٹ میچز کیلیے شعیب اختر کی بات کی تائید کرتا ہوں تاہم
ویڈیو پیغام میں سابق مایہ ناز آل راؤنڈر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ٹائیگر فورس بنانا اچھا عمل ہے، انسانیت کے لیے جو بھی کام کرے گا اس سے تعاون کروں گا، میں نے ہر سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر فلاحی کام کیا ہے، وزیراعظم عمران خان ہمارے لیڈر ہیں، سب کو ان کا ساتھ دینا ہوگا جب کہ عمران خان تمام سیاستدانوں کو ایک ٹیبل پرلائیں، اس نازک موقع پر سیاست بازی نہ کی جائے، تبلیغی جماعت والوں کے ساتھ زیادتی اور ظلم کیا گیا، کورونا کے حوالے سے زائرین کو بھی الزام دینا درست نہیں۔
پاک بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری ہونی چاہیے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے شعیب اختر کی بات کی تائید کرتا ہوں، کپل دیو کے جواب پر حیرت ہوئی، شعیب اختر نے اچھی سوچ کے ساتھ تجویز دی تھی، معلوم نہیں کہ بھارت پاکستان سے کھیلنا چاہتا ہے یا نہیں تاہم جس طرح مودی سرکار چل رہی ہے ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مشکل لگتی ہے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب میں نے پی ایس ایل کے مقابلے روکنے کی درخواست کی تھی، میں نے فائنل اگلے سال کرنے کے لیے کہا تھا، دیکھنا یہ ہے کہ پی سی بی کیا فیصلہ کرتی ہے، پی ایس ایل کا منافع مستحق افراد میں تقسیم کرنا بورڈ کا کام ہے، ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے سے بہت نقصان ہوا، آج ڈپارٹمنٹل کرکٹ ہوتی تو کھلاڑیوں کو تنخواہ مل رہی ہوتی، ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو بحال ہونا چاہیے، پی سی بی پالیسی بنائے تاکہ کھلاڑیوں کے گھروں کے چولہے جل سکیں۔
سابق کپتان نے کہا کہ عالمی کپ مقابلے کے لیے ابھی سے تیاری کرنی ہوگی، کرکٹ تماشائیوں کے بغیر کرکٹ نہیں ہوتی، کرکٹر کی پہچان ہیں تماشائیوں سے ہے، اگر ممکن نہ ہو تو پھر خالی میدان میں مقابلے کرائے جا سکتے ہیں جب کہ شرجیل خان میرا پسندیدہ اوپننگ بیٹسمین ہے، شرجیل خان کی بیٹنگ چل جائے تو وہ ٹیم کو کامیاب کرا دیتا ہے، میچ فکسنگ کے حوالے سے پی سی بھی کو ایک طریقہ کار اپنانا ہوگا، پی سی بی کی جانب سے دوہرا معیار بنانا درست نہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت کے معروف ٹیسٹ کرکٹر یوراج سنگھ فلاحی ہیں ہیں کام کر رہے ہیں، انسانیت کی بھلائی کے لئے یوراج سنگھ سے ہر ممکن تعاون کروں گا۔
ویڈیو پیغام میں سابق مایہ ناز آل راؤنڈر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا ٹائیگر فورس بنانا اچھا عمل ہے، انسانیت کے لیے جو بھی کام کرے گا اس سے تعاون کروں گا، میں نے ہر سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر فلاحی کام کیا ہے، وزیراعظم عمران خان ہمارے لیڈر ہیں، سب کو ان کا ساتھ دینا ہوگا جب کہ عمران خان تمام سیاستدانوں کو ایک ٹیبل پرلائیں، اس نازک موقع پر سیاست بازی نہ کی جائے، تبلیغی جماعت والوں کے ساتھ زیادتی اور ظلم کیا گیا، کورونا کے حوالے سے زائرین کو بھی الزام دینا درست نہیں۔
پاک بھارت کرکٹ میچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری ہونی چاہیے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ کرکٹ کھیلنے کے لیے شعیب اختر کی بات کی تائید کرتا ہوں، کپل دیو کے جواب پر حیرت ہوئی، شعیب اختر نے اچھی سوچ کے ساتھ تجویز دی تھی، معلوم نہیں کہ بھارت پاکستان سے کھیلنا چاہتا ہے یا نہیں تاہم جس طرح مودی سرکار چل رہی ہے ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مشکل لگتی ہے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب میں نے پی ایس ایل کے مقابلے روکنے کی درخواست کی تھی، میں نے فائنل اگلے سال کرنے کے لیے کہا تھا، دیکھنا یہ ہے کہ پی سی بی کیا فیصلہ کرتی ہے، پی ایس ایل کا منافع مستحق افراد میں تقسیم کرنا بورڈ کا کام ہے، ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے سے بہت نقصان ہوا، آج ڈپارٹمنٹل کرکٹ ہوتی تو کھلاڑیوں کو تنخواہ مل رہی ہوتی، ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو بحال ہونا چاہیے، پی سی بی پالیسی بنائے تاکہ کھلاڑیوں کے گھروں کے چولہے جل سکیں۔
سابق کپتان نے کہا کہ عالمی کپ مقابلے کے لیے ابھی سے تیاری کرنی ہوگی، کرکٹ تماشائیوں کے بغیر کرکٹ نہیں ہوتی، کرکٹر کی پہچان ہیں تماشائیوں سے ہے، اگر ممکن نہ ہو تو پھر خالی میدان میں مقابلے کرائے جا سکتے ہیں جب کہ شرجیل خان میرا پسندیدہ اوپننگ بیٹسمین ہے، شرجیل خان کی بیٹنگ چل جائے تو وہ ٹیم کو کامیاب کرا دیتا ہے، میچ فکسنگ کے حوالے سے پی سی بھی کو ایک طریقہ کار اپنانا ہوگا، پی سی بی کی جانب سے دوہرا معیار بنانا درست نہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ بھارت کے معروف ٹیسٹ کرکٹر یوراج سنگھ فلاحی ہیں ہیں کام کر رہے ہیں، انسانیت کی بھلائی کے لئے یوراج سنگھ سے ہر ممکن تعاون کروں گا۔