برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا وائرس کو شکست دیدی
بورس جانسن میں کورونا وائرس کی تصدیق 27 مارچ کو ہوئی تھی اور 7 اپریل کو آئی سی یو منتقل کیا گیا تھا
برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کو کورونا وائرس سے صحت یابی کے بعد اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آنے پر سینٹ تھامس اسپتال اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ وہ کئی دن سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
وزیراعظم کے دفتر ٹین ڈاؤن اسٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بورس جانسن ابھی کچھ روز برمنگھم میں اپنی رہائش گاہ میں ہی قیام کریں گے اور ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد درست موقع پر دفتری امور کا آغاز کریں گے۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا میں مبتلا برطانوی وزیراعظم بورس جانسن آئی سی یو منتقل
وزیراعظم بورس جانسن نے سینٹ تھامس اسپتال کے عملے کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں طبی عملے کی مہارت اور جانفشانی کے باعث زندگی ملی ہے۔ ڈاکٹرز اور دیگر عملہ کورونا وائرس کے مریضوں کی دن رات خدمت کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ 27 مارچ کو وزیراعظم بورس جانسن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس پر انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر دیا تھا اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملکی امور چلارہے تھے تاہم علامات کم نہ ہونے کے باعث وہ اسپتال میں داخل ہوئے اور طبیعت نہ سنبھلنے پر 7 اپریل کو انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کرنا پڑا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آنے پر سینٹ تھامس اسپتال اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ وہ کئی دن سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
وزیراعظم کے دفتر ٹین ڈاؤن اسٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بورس جانسن ابھی کچھ روز برمنگھم میں اپنی رہائش گاہ میں ہی قیام کریں گے اور ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد درست موقع پر دفتری امور کا آغاز کریں گے۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا میں مبتلا برطانوی وزیراعظم بورس جانسن آئی سی یو منتقل
وزیراعظم بورس جانسن نے سینٹ تھامس اسپتال کے عملے کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں طبی عملے کی مہارت اور جانفشانی کے باعث زندگی ملی ہے۔ ڈاکٹرز اور دیگر عملہ کورونا وائرس کے مریضوں کی دن رات خدمت کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ 27 مارچ کو وزیراعظم بورس جانسن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس پر انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر دیا تھا اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملکی امور چلارہے تھے تاہم علامات کم نہ ہونے کے باعث وہ اسپتال میں داخل ہوئے اور طبیعت نہ سنبھلنے پر 7 اپریل کو انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کرنا پڑا تھا۔