ناقص منصوبہ بندی متاثرہ گلیوں کے بجائے پوری یوسی سیل

سابقہ یو سی 5 اور 8 میں پورا علاقہ سیل کرنے سے مکینوں کو آمد و رفت میں مشکلات

سابقہ یو سی 5 اور 8 میں پورا علاقہ سیل کرنے سے مکینوں کو آمد و رفت میں مشکلات۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی اور اپنے جاری کردہ فیصلے کے برعکس سابقہ یوسی 5 اور سابقہ یوسی 8 میں کورونا وائرس سے متاثرہ گلیوں کے بجائے پورا علاقہ سیل کردیا گیا ہے جس سے مکینوں کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ دیگر شہریوں کا بھی ان علاقوں میں قائم لنک روڈ صہبا اختر سے گزرنا ممنوع کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس سروے کے مطابق سندھ پولیس اور شہری انتظامیہ نے سابقہ یوسی 5 اور سابقہ یوسی 8میںداخلے کے تین راستے بند کردیے ہیں۔ گلشن اقبال تیرہ ڈی کا ریلوے پھاٹک اور صہبا اختر روڈ پر پانی کے ٹینکرز کھڑے کرکے یہ راستے بند کردیے گئے ہیں جبکہ تیرہ ڈی ون سگنل پر بھی پانی کے ٹینکرز کھڑے کرکے انٹری و ایگزٹ کے راستے بند ہیں۔

یوسی 21کے چئیرمین محمد عدنان خان کا کہنا کہ سابقہ یوسی 5 اور سابقہ یوسی 8اب نئے بلدیاتی سسٹم کے تحت یوسی 21 اور یوسی 24میں تشکیل ہوچکی ہیں۔ یوسی 21میں بلوچ گوٹھ، باغ مہران ، نعمان کمپلکیس، تیرہ ڈی ، تیرہ ڈی ون ، تیرہ ڈی ٹو کا جزوی حصہ۔ تیرہ ڈی تھری بلوچ گوٹھ، بلاک 5، ر حمتہ کالونی شامل ہیں جبکہ یوسی 24میں وسیم باغ، جمالی کالونی، مدینہ کالونی، بلاک ون ، بلاک ٹو اور تیرہ ڈی ٹو وغیرہ شامل ہیں۔

محمد عدنان خان نے کہا کہ پہلے بتایا گیا کہ صرف متاثرہ گلیاں بند کی جائیں گی تاہم اتوار کی صبح یوسی 21اور یوسی 24کے مین انٹری و ایگزٹ پوائنٹ بند کرکے دونوں یونین کونسلیں مکمل طور پر سیل کردیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس قائم ہوگیا اور علاقہ مکین محصور ہوکر رہ گئے۔


انھوں نے کہا کہ ان دونوں یونین کونسلوں میں صرف تین گھرانے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جن میں سے کئی افراد صحت یاب ہوچکے ہیں اور ان کی ٹیسٹ رپورٹ بھی نیگیٹو آئی ہے جبکہ صرف ایک بزرگ مریض کا انتقال ہوا ہے۔

محمد عدنان نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں نے ان تینوں گھروں اور ان کی گلیوں میں جراثیم کش اسپرے کرایا اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا ہے۔ سندھ حکومت کو چاہیے کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی مشاورت سے فیصلے کرے تاکہ درست اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ م

انہوں نے کہا کہ نتخب بلدیاتی نمائندے علاقے کی ایک ایک گلی اور مکینوں کو جانتے ہیں جبکہ شہری انتظامیہ کے پاس ان علاقوں کی مکمل معلومات نہیں ہے، اگر بلدیاتی نمائندے کرونا کے خلاف جنگ میں کیے جانے والے فیصلوں اور عملی اقدامات میں شامل ہوجائیں تو اس مہلک وبا کا جڑ سے خاتمہ یقینی ہوجائے گا اور علاقوں کو بھی سیل کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔

 
Load Next Story