کورونا وبا ازخود نوٹس سندھ حکومت کی کارکردگی افسوس ناک ہے سپریم کورٹ

سندھ حکومت 8 ارب روپے کا راشن تقسیم کرنے کے شواہد بھی نہیں پیش کر سکی، سپریم کورٹ

وفاقی اور صوبائی حکومتیں ڈاکٹرز کی ضروریات پوری کریں، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے کورونا سے متعلق از خود نوٹس کے تحریری حکم نامے میں سندھ حکومت کی کارکردگی افسوس ناک قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ روز ہونے والی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی انتظامات کے سلسلے میں از خود نوٹس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کرونا سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، کورونا سے متعلق قانون سازی کے لئے حکومت سے مشاورت کی یقین دہانی کرائی گئی، تمام صوبوں نے بھی کورونا سے تحفظ کے لئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی، پاکستان میڈیکل ایسوی سی ایشن کے سربراہ نے 40000 ڈاکٹرز کی رجسٹریشن جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی،کورونا سے متعلق حکومتی اعلی سطح اجلاس کی تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں، کیس کی مزید سماعت 20 اپریل کو ہوگی۔

ڈاکٹرز اور طبی عملے سے متعلق حکم


سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ عدالت کو پی پی ای اور کٹس کی ملک میں تیاری سے متعلق بتایا گیا،ملک بھر کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کورونا کے خلاف ہر اول دستہ ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں ڈاکٹرز کی ضروریات پوری کریں۔ انہیں پی پی ای سمیت تمام ضروری طبی سامان مہیا کیا جائے۔

سندھ حکومت کی کارکردگی افسوسناک

عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم نامے میں سندھ حکومت کی کارکردگی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں حالات بہت خراب ہیں، کراچی میں 11 یونین کونسلز کو سیل کر دیا گیا، سندھ حکومت کو سیل شدہ یونین کونسلز میں متاثرہ افراد کی تعداد کا بھی علم نہیں، سیل ہونے والی یونین کونسلز میں کھانا اور طبی امداد فراہم کرنے کا کوئی بھی منصوبہ نہیں ہے۔ عوام انتظامیہ سے تنگ آکر سراپا احتجاج ہے، عوام کو ضروری اشیا خریدنے کی کوئی سہولت نہیں دی جارہی، سندھ حکومت کی جانب سے 8 ارب روپے راشن تقسیم کرنے کی کوئی تفصیل پیش نہیں کی گئی، سندھ حکومت آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرائے۔

سفری پابندی لگانا وفاق کا اختیار

سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ بین الصوبائی سفری پابندی لگانا آرٹیکل 15 کے تحت وفاق کا اختیار ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے بین الصوبائی سفری پابندی کا نوٹی فکشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
Load Next Story