مساجد آنے سے جبری روکنا غیر شرعی سنی اتحاد کونسل

نماز تراویح پڑھنے سے وبا سے نجات حاصل ہوگی، 18 صفحات کا شرعی اعلامیہ


Numainda Express April 15, 2020
رمضان میں نمازیوں کی تعداد مختص کی گئی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

مفتیان کرام اور شیخ الحدیث نے اجتماعی شرعی اعلامیہ میں قرار دیا ہے کہ مسلمانوں کو مسجد جانے سے جبراََ روکنا اور مسجد میں نمازیوں کی تعداد مختص کرنا غیر شرعی عمل ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر مفتیان کرام اور شیخ الحدیث نے 18 صفحات پر مشتمل اجتماعی شرعی اعلامیہ میں قرار دیا ہے کہ رمضان میں جبری نمازیوں کی تعداد مختص کی گئی تو بھر پور مزاحمت کی جائے گی۔ مسلمانوں کو مسجد جانے سے جبراََ روکنا اور مسجد میں نمازیوں کی تعداد مختص کرنا غیر شرعی عمل ہے۔

نماز تراویح ادا کرنے سے وبا سے نجات حاصل ہوگی۔باجماعت نماز پنجگانہ کی ادائیگی واجب ہے، شرعی یا طبعی رخصت کے علاوہ ہر صورت باجماعت نماز ادا کی جائیگی۔ انسانی جان کے تحفظ کے لیے موجودہ حالات میں حکومت کا جمہ کی ادائیگی کے لیے چار، پانچ سے زیادہ افراد کو روکنا اذن عام میں خلل کا باعت نہیں بنے گا۔

اذن عام کی بحث میں مذکور فقہی، جزئیات اور مسلم فقہی قواعد سے جوبات سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ دشمن، موذی، مہلک مرض میں مبتلا شخص کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا جائے گا اور نمازیوں کو ہرگز نہیں روکا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔