سپریم کورٹ میں تسلی بخش جواب نہ دینے پر وزیراعظم کی ظفر مرزا کی سرزنش
کسی حکومتی رکن کی جانب سے سپریم کورٹ کے سامنے غیر ذمہ دارانہ رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں تسلی بخش جواب نہ دینے پرمعاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا کی سرزنش کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں کورونا کی روک تھام کے حوالے سے حکومتی کاوشوں کو مناسب طریقے سے پیش نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کی سرزنش کردی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تمام کابینہ ممبران کی موجودگی میں معاون خصوصی برائے صحت کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ظفر مرزا بطور معاون خصوصی صحت اعلیٰ عدلیہ کے سامنے حکومتی کاوشوں کو جامع اور مودبانہ انداز میں پیش نہ کرسکے، اور سپریم کورٹ کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا تسلی بخش جواب دینے میں بھی ناکام رہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان کو نہایت عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھتی ہے، کسی حکومتی رکن کی جانب سے سپریم کورٹ کے سامنے غیر ذمہ دارانہ رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں کورونا کی روک تھام کے حوالے سے حکومتی کاوشوں کو مناسب طریقے سے پیش نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کی سرزنش کردی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تمام کابینہ ممبران کی موجودگی میں معاون خصوصی برائے صحت کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ظفر مرزا بطور معاون خصوصی صحت اعلیٰ عدلیہ کے سامنے حکومتی کاوشوں کو جامع اور مودبانہ انداز میں پیش نہ کرسکے، اور سپریم کورٹ کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا تسلی بخش جواب دینے میں بھی ناکام رہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سپریم کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان کو نہایت عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھتی ہے، کسی حکومتی رکن کی جانب سے سپریم کورٹ کے سامنے غیر ذمہ دارانہ رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔