پاکستان کا بجٹ خسارہ ریکارڈ 40 کھرب تک پہنچ سکتا ہے آئی ایم ایف

مہنگائی کی شرح  11.1 فیصد اور آئندہ برس 8 فیصد رہے گی،بجٹ خسارہ ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر رہنے کی توقع

کورونا سے پہلے خسارہ جی ڈی پی کے 7.3 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا جو اب 9.2 فیصد تک بڑھ سکتاہے،رپورٹ (فوٹو : فائل)

آئی ایم ایف نے پاکستان کا تجارتی خسارہ تاریخی سطح تک پہنچ جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا تجارتی خسارہ جی ڈی پی کے 9.2 فیصد یعنی 40 کھرب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

گزشتہ روز جاری کی جانے والی رپورٹ بعنوان ' مڈل ایسٹ اینڈ سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک آؤٹ لُک ' کے مطابق کورونا کی وبا سے پہلے بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.3 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا جو اب 9.2 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔


اعدادوشمار میں خسارے کا حجم 40 کھرب روپے ہے جو سابقہ تخمینوں سے 8 کھرب روپے زائد ہے، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے کیوں کہ اس شعبے میں کیے جانے والے اخراجات خطے میں سب سے کم ہیں۔

آئی ایم ایف کے مطابق مہنگائی یا افراطِ زر کی شرح رواں برس 11.1 فیصد اور آئندہ برس 8 فیصد رہے گی۔ وزارت خزانہ کے مطابق ریونیو کو پہنچنے والے دھچکوں کے نتیجے میں خسارے میں اضافہ متوقع ہے کیوں کہ حکومت نے ابھی تک بجٹ اخراجات میں کسی اہم اضافے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
Load Next Story