حکومت سندھ نے آن لائن کلاسز سے متعلق سرکاری جامعات کیلیے ایڈوائزری جاری کردی
آن لائن کلاسز کے حوالے سے نجی جامعات کو نظر انداز کردیا گیا ہے
حکومت سندھ نے آن لائن کلاسز کے حوالے سے سرکاری جامعات کیلیے ایڈوائزری جاری کردی جب کہ نجی جامعات کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔
حکومت سندھ کو صوبے کی بعض سرکاری جامعات کی جانب سے آن لائن جاری کلاسز میں طلبہ کو درپیش مسائل کا خیال آگیا ہے اور سندھ حکومت کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے آن لائن کلاسز کے حوالے سے سرکاری جامعات کو ایک ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے ان کلاسز کو چھ لازمی نکات سے مشروط کردیا ہے اور وائس چانسلرز سے کہا ہے کہ وی آن لائن کلاسز کے سلسلے میں متعلقہ چھ نکات کے پورے ہونے کی خود تصدیق کریں قابل زکر بات یہ ہے کہ مذکورہ خط میں صوبے کی نجی جامعات اور ان کے سربراہوں کو مخاطب ہی نہیں کیا گیا جبکہ آن لائن کلاسز میں سب سے زیادہ جی جامعات کے طلبہ کو پیش آرہے ہیں۔
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے اپنے جاری خط میں سندھ کی 25 سرکاری جامعات کے وائس چانسلر سے کہا ہے کہ اس سلسلےمیں یونیورسٹی میں ایک فعال اور قابل عمل یا موثر لرننگ منیجمنٹ سسٹم موجود(ایل ایم ایس) موجود ہو جبکہ اس سسٹم کا جائزہ اور تصدیق کے لیے ایک oversight body ہو جو سرٹیفاییڈ کورسز کے آن لائن ہونے کی نگرانی کرے خط میں کہا گیا ہے کہ جامعات کے فیکلٹی اراکین کی آن لائن کلاسز سے قبل آن لائن ٹیچنگ کی تربیت کرائی جائے تاکہ وہ متعلقہ کورس کی تدریس کرسکیں مزید یہ کہ کورس سے متعلق تمام ضروری معلومات ایل ایم ایس پر دستیاب ہونی چاہیے اسی طرح تمام کورسز کے اسائنمنٹس بھی آن لائن کے تمام ذرائع پر لائبریری کی صورت میں موجود ہوں۔
خط میں طلبہ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ طلبہ کو کلاسز کے ساتھ ساتھ کورسز کا مواد آن لائن ملنے میں اگر کسی دشواری یا مشکل کا سامنا ہو تو اسے حل کیا جائے۔
واضح رہے کہ سندھ کی بعض سرکاری جامعات آن لائن کلاسز شروع کرچکی ہیں جبکہ ایک یونیورسٹی نے حال ہی میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، سندھ میں بیشتر نجی جامعات اور اسناد تفویض کرنے والے ادارے آن لائن کلاسز کا اجراء کررہے ہیں ادھر طلبہ سوشل میڈیا پر مسلسل آن لائن کلاسز کے حوالے سے شکایات کررہے ہیں طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس انٹرنیٹ کے کشن کے سلسلے میں اتنی bandwidth نہیں ہے کہ وہ آن لائن براہ راست ویڈیو لیکچرز لیں ان کی ڈائون لوڈنگ کریں انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ ساتھ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ آن لائن کلاسز میں اصل کلاسز کی طرح activities نہیں ہیں کم bandwidth پر interactive sessions لینا محال ہیں۔
حکومت سندھ کو صوبے کی بعض سرکاری جامعات کی جانب سے آن لائن جاری کلاسز میں طلبہ کو درپیش مسائل کا خیال آگیا ہے اور سندھ حکومت کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے آن لائن کلاسز کے حوالے سے سرکاری جامعات کو ایک ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے ان کلاسز کو چھ لازمی نکات سے مشروط کردیا ہے اور وائس چانسلرز سے کہا ہے کہ وی آن لائن کلاسز کے سلسلے میں متعلقہ چھ نکات کے پورے ہونے کی خود تصدیق کریں قابل زکر بات یہ ہے کہ مذکورہ خط میں صوبے کی نجی جامعات اور ان کے سربراہوں کو مخاطب ہی نہیں کیا گیا جبکہ آن لائن کلاسز میں سب سے زیادہ جی جامعات کے طلبہ کو پیش آرہے ہیں۔
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے اپنے جاری خط میں سندھ کی 25 سرکاری جامعات کے وائس چانسلر سے کہا ہے کہ اس سلسلےمیں یونیورسٹی میں ایک فعال اور قابل عمل یا موثر لرننگ منیجمنٹ سسٹم موجود(ایل ایم ایس) موجود ہو جبکہ اس سسٹم کا جائزہ اور تصدیق کے لیے ایک oversight body ہو جو سرٹیفاییڈ کورسز کے آن لائن ہونے کی نگرانی کرے خط میں کہا گیا ہے کہ جامعات کے فیکلٹی اراکین کی آن لائن کلاسز سے قبل آن لائن ٹیچنگ کی تربیت کرائی جائے تاکہ وہ متعلقہ کورس کی تدریس کرسکیں مزید یہ کہ کورس سے متعلق تمام ضروری معلومات ایل ایم ایس پر دستیاب ہونی چاہیے اسی طرح تمام کورسز کے اسائنمنٹس بھی آن لائن کے تمام ذرائع پر لائبریری کی صورت میں موجود ہوں۔
خط میں طلبہ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ طلبہ کو کلاسز کے ساتھ ساتھ کورسز کا مواد آن لائن ملنے میں اگر کسی دشواری یا مشکل کا سامنا ہو تو اسے حل کیا جائے۔
واضح رہے کہ سندھ کی بعض سرکاری جامعات آن لائن کلاسز شروع کرچکی ہیں جبکہ ایک یونیورسٹی نے حال ہی میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، سندھ میں بیشتر نجی جامعات اور اسناد تفویض کرنے والے ادارے آن لائن کلاسز کا اجراء کررہے ہیں ادھر طلبہ سوشل میڈیا پر مسلسل آن لائن کلاسز کے حوالے سے شکایات کررہے ہیں طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس انٹرنیٹ کے کشن کے سلسلے میں اتنی bandwidth نہیں ہے کہ وہ آن لائن براہ راست ویڈیو لیکچرز لیں ان کی ڈائون لوڈنگ کریں انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ ساتھ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ آن لائن کلاسز میں اصل کلاسز کی طرح activities نہیں ہیں کم bandwidth پر interactive sessions لینا محال ہیں۔