کورونا این ای ڈی کی داخلہ پالیسی میں بڑی تبدیلیاں

بیچلر کے داخلے انٹر سال اول کی بنیاد پر ہونگے، اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں فیصلے


Safdar Rizvi April 17, 2020
میرٹ کی تشکیل میں 50 فیصد مارکس انٹری ٹیسٹ اور باقی انٹر سال اول کے ہونگے۔ فوٹو: فائل

کورونا وائرس تعلیمی اداروں کی بندش اور امتحانات کی منسوخی کے بعد ملک کی بڑی جامعات کی داخلہ پالیسی پر بھی اثر انداز ہونا شروع ہوگیا،سندھ میں انجینیئرنگ کی تعلیم دینے والی صف اول کی جامعہ این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے COVID 19 کے سبب اپنی داخلہ پالیسی میں بڑی اور بنیادی تبدیلیاں کردی۔

این ای ڈی یونیورسٹی نے تاریخ میں پہلی بار بیچلر پروگرام کے داخلے انٹرمیڈیٹ فائنل ائیر کے بجائے انٹر سال اول کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ داخلوں کا میرٹ تبدیل کرتے ہوئے''انٹری ٹیسٹ''کو داخلہ میرٹ میرٹ کی تشکیل میں 50 فیصد''ووٹیج''دے دیا گا ہے اور انٹر کے حاصل کردہ مارکس کے ووٹیج کا تناسب کم کرتے ہوئے 50 فیصد کردیا گیا ہے اس سے قبل داخلہ ٹیسٹ کا ووٹیج 8.33 فیصد جبکہ انٹر کے مارکس کا ووٹیج 91.66 تھا جو تبدیل کردیا گیا اس فیصلے کے سبب داخلے کے لیے کسی بھی امیدوار کے انٹری ٹیسٹ میں حاصل کردہ مارکس کی اہمیت انتہائی حد تک بڑھ گئی ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی اکیڈمک کونسل نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی کی زیر صدارت آن لائن اجلاس میں اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، شیخ الجامعہ ڈاکٹر سروش لودھی کے مطابق سنڈیکیٹ سے بہت جلد اس فیصلے کی حتمی منظوری لی جائے گی انھوں نے بتایا کہ چونکہ اب این ای ڈی یونیورسٹی اپنا اکیڈمک سیشن اکتوبر میں شروع کرتی ہے جبکہ COVID 19 کے باعث انٹر کے امتحانات میں تاخیر ہوئی اور اکتوبر تک پری انجینئرنگ کے نتائج جاری نہیں ہونگے لہذا داخلے انٹر سال اول کی بنیاد پر دینے اور انٹری ٹیسٹ کے مارکس کا ووٹیج بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دریں اثنا این ای ڈی یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر اور داخلہ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر طفیل احمد نے''ایکسپریس''کو نئی داخلہ پالیسی کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ گزشتہ سال تک داخلہ میرٹ 1200 مارکس سے تیار ہوتا تھا جس میں 100 مارکس انٹری ٹیسٹ جبکہ 1100 مارکس انٹرمیڈیٹ کے ہوتے تھے تاہم اب میرٹ کی تشکیل میں 50 فیصد مارکس انٹری ٹیسٹ اور باقی 50 فیصد انٹر سال اول کے ہونگے تاہم داخلہ ٹیسٹ انٹر سال اول و دوئم دونوں کے سلیبس سے ہوگا میرٹ کی تشکیل کے فارمولے سے آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹر طفیل احمد کا کہنا تھا کہ100 نمبر کے ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 ہی رہیں گے تاہم فارمولے کے تحت ٹیسٹ کے حاصل کردہ مارکس کو 50 سے ملٹی پلائی اور حاصل کردہ کو100 سے ڈیوائڈ کیا جائے گا۔

اسی طرح انٹر سال اول میں حاصل کردہ مارکس کو 50 سے ملٹی پلائی اور فرسٹ ائیر کے ٹوٹل مارکس سے ڈیوائڈ کیا جائے گا اور اس طرح دونوں کا تناسب برابر 50/50 فیصد ہوگا واضح رہے کہ اس فیصلے سے ٹیسٹ میں حاصل کردہ مارکس کی اہمیت انتہائی حد تک بڑھ گئی ہے جبکہ اس سے قبل یہ اہمیت انٹر میں حاصل کردہ مارکس کو حاصل تھی جو قدرے کم ہوگئی ہے۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر طفیل احمد کے مطابق طلبہ انٹر سال اول کے نتائج کی بنیاد پر داخلہ فارم پر کرکے داخلہ ٹیسٹ میں شریک ہونگے تاہم انجینیئرنگ کے طلبہ کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ انٹر فائنل ائیر میں 60 فیصد مارکس حاصل کریں اگر ایسا نہ ہوا تو متعلقہ طالب علم کا داخلہ پاکستان انجینیئرنگ کونسل کے قوائد کے تحت منسوخ ہوجائیگا۔

انھوں نے بتایا کہ داخلوں کا آغاز جولائی میں ہوگا اور اگست کے دوسرے عشرے میں داخلہ ٹیسٹ منعقد ہوگا کلاسز 5 اکتوبر سے شروع ہونگی این ای ڈی نے اپنی مجموعی داخلہ نشستوں میں 40 seats کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد 28 شعبوں میں داخلہ نشستیں 2682 ہوگئی ہیں یہ نشستیں کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں بڑھائی گئی ہیں این ای ڈی یونیورسٹی نے پہلی بار ضیا الدین بورڈ کے طلبہ کے لیے 18 نشستیں بھی مختص کردی ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں