فشریزایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کرپشن پرگرفتار

شفیع محمداسکروٹنی کمیٹی میں ایسوسی ایشن کے نمائندے تھے،2بینک افسربھی گرفتار۔


Adil Jawad December 03, 2013
اسکروٹنی کمیٹی نے کاغذی کمپنیوں کوجانچ پڑتال کے بغیر60کروڑروپے کے چیک دیے فوٹو: فائل

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے) نے ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے 60کروڑ روپے کی سبسڈی کاغذی کمپنیوںکو دینے کے الزام میںاسکروٹنی کمیٹی کے رکن فشریزایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری شفیع محمدکو گرفتارکر لیاہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے لائیوسی فوڈکی مدمیں دی جانے والی 60کروڑ روپے کی سبسڈی کاغذی کمپنیوں کو دینے کے الزام میں 2مقدمات درج کیے تھے۔ ان مقدمات میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق جنرل منیجرزجاوید انورخان اورعبدالکریم داؤدپوتہ کوپہلے ہی گرفتارکیا جاچکا ہے۔ لائیوسی فوڈکی مدمیں دی جانے والی فریٹ سبسڈی کے کلیمزکی منظوری ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے دی جاتی تھی اور اسکروٹنی کمیٹی میں فشریز ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے کے طورپر جنرل سیکریٹری شفیع محمداس کے رکن تھے۔ ذرائع کے مطابق اسکروٹنی کمیٹی نے کاغذی کمپنیوں کو بغیرکسی جانچ پڑتال کے 60کروڑ روپے کے چیک جاری کیے اوران کمپنیوں نے نجی بینکوں میں چیک جاری ہونے کے بعداپنے اکاؤنٹس کھلوائے اورکرپشن کی رقم کوبینکنگ چینل میں لاکر کیش کرایاگیا۔



ایف آئی اے نے اسٹیٹ بینک کے تمام قواعدکو نظرانداز کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے الزام میںنجی بینک کے اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ سمیت 2افسران کوبھی گرفتارکیا ہے اورتمام ملزمان پرمنی لانڈرنگ کے الزامات بھی عائدکیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے نے ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے گذشتہ دورحکومت کے دوران ایکسپورٹ کمپنیوںکو دی جانے والی سبسڈیزکے الزام میں رواں سال کے شروع میںتحقیقات کاآغاز کیاتھا اوراب تک کی جانے والی تحقیقات کے دوران 3ارب روپے سے زائدرقم کاغذی کمپنیوں کو دینے کے الزام ثابت ہوچکا ہے۔ ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی مجموعی طورپر 30سے زائدمقدمات درج کرچکا ہے اورکرپشن کے الزام میں اتھارٹی کے 2سابق سربراہان سمیت درجنوں افراد کوگرفتار کیاجا چکاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں