بھارت کیخلاف کیس پی سی بی کی جیب پر بھاری پڑ گیا
16 لاکھ ڈالر بی سی سی آئی کو دیے، جی ایم لیگل اور موجودہ سی او او سلمان نصیر نے وکلا سے ملاقات کیلیے10ٹورز کیے
KARACHI:
بھارت کیخلاف کیس پی سی بی کی جیب پر بھاری پڑ گیا جب کہ 16 لاکھ ڈالر بی سی سی آئی کو دینے کے بعد اب نیا انکشاف ہوا ہے۔
آئی سی سی کی ڈسپیوٹ ریسولوشن کمیٹی میں کیس ہارنے پر پاکستان کو بھارت کو تقریباً16 لاکھ ڈالر دینا پڑے تھے، گذشتہ برس ایک انٹرویو میں چیئرمین احسان مانی نے تقریباً 22 لاکھ ڈالر کے مجموعی نقصان کا انکشاف کیا تھا، اس میں وکلا کی فیس اور سفری اخراجات بھی شامل تھے۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' کے پاس موجود دستاویزکے مطابق بطور جی ایم لیگل افیئرز سلمان نصیر نے اس کیس کے لیے 10 ٹورز پر 71 لاکھ 19 ہزار73 روپے پھونک دیے، وہ7 بار برطانیہ گئے اور3 دبئی کے دورے کیے،12 سے 15 اگست 2017 تک وہ وکلا سے ملاقات کیلیے برطانیہ میں رہے اورچار لاکھ83 ہزار268روپے خرچ کیے،19 سے24 ستمبر تک وہ دوبارہ وکلا سے ملنے برطانیہ گئے اور اس ٹور پر چارلاکھ53 ہزار122 روپے لگے،28 سے 30 نومبر تک تیسرے دورہ برطانیہ پر ایک لاکھ 72 ہزار 917 روپے صرف ہوئے۔
13 اور14مارچ 2018کو دبئی میں وکلا سے ملاقات پر31 لاکھ 77 ہزار133روپے لگے،9 سے 12 اپریل 2018 تک دورہ برطانیہ پر3 لاکھ 66 ہزار765 روپے خرچ ہوئے،25 سے 30 اپریل تک دبئی ٹور پر3 لاکھ 69 ہزار753 روپے کے اخراجات آئے،7 سے11 مئی تک برطانیہ کے دورے پر 3 لاکھ 66 ہزار96 روپے صرف کیے گئے،7 سے 12 جولائی کے درمیان ایک اور برطانوی ٹور پر4 لاکھ 64 ہزار590 روپے خرچ ہوئے،9 سے12 ستمبر 2018 تک دورہ برطانیہ پر 6 لاکھ385 روپے لگے، 23 ستمبر سے3 اکتوبر 2018 تک دبئی میں بھارتی کیس کے حوالے سے میٹنگ کیلیے جانے پر6 لاکھ 64 ہزار 994 روپے خرچ ہوئے۔
اس وقت چیف آپریٹنگ آفیسر کی بھی ذمہ داری سنبھالے ہوئے سلمان نصیر نے اگست 2017 سے فروری 2019 تک مجموعی طور پر20 غیر ملکی دورے کیے جن پر 99 لاکھ74 ہزار269 روپے کے اخراجات آئے۔
یاد رہے کہ پی سی بی نے2018میں بھارتی بورڈ کیخلاف70 ملین ڈالر زرتلافی کا مقدمہ کیا تھا،کیس کی بنیاد اس مفاہمت کی یادداشت کو بنایا گیا جسکے تحت دونوں ممالک کو 2015 سے2023 تک 6 باہمی سیریز کھیلنا تھیں، مگر بی سی سی آئی نے حکومت سے اجازت نہ ملنے کا جواز دے کر اس پر عمل نہیں کیا،آئی سی سی کمیٹی نے بھی اس موقف کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کو الٹا بھارت کو16 لاکھ ڈالر نقصان اوراخراجات کی مد میں ادا کرنے کا کہا تھا۔
بھارت کیخلاف کیس پی سی بی کی جیب پر بھاری پڑ گیا جب کہ 16 لاکھ ڈالر بی سی سی آئی کو دینے کے بعد اب نیا انکشاف ہوا ہے۔
آئی سی سی کی ڈسپیوٹ ریسولوشن کمیٹی میں کیس ہارنے پر پاکستان کو بھارت کو تقریباً16 لاکھ ڈالر دینا پڑے تھے، گذشتہ برس ایک انٹرویو میں چیئرمین احسان مانی نے تقریباً 22 لاکھ ڈالر کے مجموعی نقصان کا انکشاف کیا تھا، اس میں وکلا کی فیس اور سفری اخراجات بھی شامل تھے۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' کے پاس موجود دستاویزکے مطابق بطور جی ایم لیگل افیئرز سلمان نصیر نے اس کیس کے لیے 10 ٹورز پر 71 لاکھ 19 ہزار73 روپے پھونک دیے، وہ7 بار برطانیہ گئے اور3 دبئی کے دورے کیے،12 سے 15 اگست 2017 تک وہ وکلا سے ملاقات کیلیے برطانیہ میں رہے اورچار لاکھ83 ہزار268روپے خرچ کیے،19 سے24 ستمبر تک وہ دوبارہ وکلا سے ملنے برطانیہ گئے اور اس ٹور پر چارلاکھ53 ہزار122 روپے لگے،28 سے 30 نومبر تک تیسرے دورہ برطانیہ پر ایک لاکھ 72 ہزار 917 روپے صرف ہوئے۔
13 اور14مارچ 2018کو دبئی میں وکلا سے ملاقات پر31 لاکھ 77 ہزار133روپے لگے،9 سے 12 اپریل 2018 تک دورہ برطانیہ پر3 لاکھ 66 ہزار765 روپے خرچ ہوئے،25 سے 30 اپریل تک دبئی ٹور پر3 لاکھ 69 ہزار753 روپے کے اخراجات آئے،7 سے11 مئی تک برطانیہ کے دورے پر 3 لاکھ 66 ہزار96 روپے صرف کیے گئے،7 سے 12 جولائی کے درمیان ایک اور برطانوی ٹور پر4 لاکھ 64 ہزار590 روپے خرچ ہوئے،9 سے12 ستمبر 2018 تک دورہ برطانیہ پر 6 لاکھ385 روپے لگے، 23 ستمبر سے3 اکتوبر 2018 تک دبئی میں بھارتی کیس کے حوالے سے میٹنگ کیلیے جانے پر6 لاکھ 64 ہزار 994 روپے خرچ ہوئے۔
اس وقت چیف آپریٹنگ آفیسر کی بھی ذمہ داری سنبھالے ہوئے سلمان نصیر نے اگست 2017 سے فروری 2019 تک مجموعی طور پر20 غیر ملکی دورے کیے جن پر 99 لاکھ74 ہزار269 روپے کے اخراجات آئے۔
یاد رہے کہ پی سی بی نے2018میں بھارتی بورڈ کیخلاف70 ملین ڈالر زرتلافی کا مقدمہ کیا تھا،کیس کی بنیاد اس مفاہمت کی یادداشت کو بنایا گیا جسکے تحت دونوں ممالک کو 2015 سے2023 تک 6 باہمی سیریز کھیلنا تھیں، مگر بی سی سی آئی نے حکومت سے اجازت نہ ملنے کا جواز دے کر اس پر عمل نہیں کیا،آئی سی سی کمیٹی نے بھی اس موقف کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کو الٹا بھارت کو16 لاکھ ڈالر نقصان اوراخراجات کی مد میں ادا کرنے کا کہا تھا۔