لاہورمختلف مسالک کے علماکا9نکاتی ضابطہ اخلاق پراتفاق

اذان وخطبے کے سوالائوڈاسپیکرکے استعمال پرپابندی، اشتعال انگیزی سے گریز کیا جائے گا

کوئی فرقہ دوسرے فرقے کے افرادکو کافرنہیں کہے گااور نہ واجب القتل قراردے گا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

TANDO JAM:
پنجاب میںمختلف مسالک کے علمانے 9نکاتی ضابطہ اخلاق پراتفاق کرلیا۔

صوبہ بھرکی مساجدمیں اذان اورعربی خطبے کے علاوہ لائوڈاسپیکر کے استعمال پرمکمل پابندی ہوگی۔ محکمہ اوقاف کے تحت مختلف مکاتب فکرکے علماکا اجلاس ہواجس کی صدارت صوبائی وزیراوقاف عطامحمد مانیکانے کی۔ اجلاس میں حافظ طاہرمحمود اشرفی کی جانب سے پیش کیے گئے 9نکات منظور کرلیے گئے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی خطیب یا ذاکراہل بیت، اصحاب رسولﷺ اورخلفائے راشدین کی توہین نہیںکرے گا۔ کوئی فرقہ دوسرے فرقے کے افرادکو کافرنہیں کہے گااور نہ واجب القتل قراردے گا۔




اذان اورعربی خطبے کے علاوہ لائوڈاسپیکر پرمکمل پابندی ہوگی۔ کسی بھی مکتبہ فکر کے خلاف نفرت انگیزکلمات ادانہیں کیے جائیں گے۔ ضابطہ اخلاق میں مزید کہاگیا ہے کہ اکابرین، مقامات مقدسہ اورعبادت گاہوں کا احترام یقینی بنایاجائے گا۔ دل آزار، نفرت انگیزاور اشتعال انگیزنعروں سے اجتناب کیاجائے گا۔ جلسے، جلوسوں، مساجد اورعبادت گاہوںمیں اسلحہ خصوصا غیرقانونی اسلحے کی نمائش نہ کی جائے۔ عوامی سطح پرایسے اجتماعات منعقد کیے جائیں جن سے تمام مکاتب فکرکے قائدین بیک وقت خطاب کرکے قومی یکجہتی کاعملی مظاہرہ کریں۔
Load Next Story