کورونا وائرس دنیا بھر میں 1 لاکھ 52 ہزار سے زائد اموات چین میں مزید ہلاکتوں کا انکشاف

عالمی سطح پر وبا سے متاثرین کی تعداد 22 لاکھ 23 ہزار سے بڑھ گئی، افریقا سے متعلق عالمی و طبی اداروں کے سنگین خدشات


April 18, 2020
ووہان میں کورونا وائرس سے 13 سو سے زائد مزید ہلاکتوں کا انکشاف ہوا ہے، غیر ملکی خبر رساں اداہ۔ (فوٹو، اے پی)

دنیا میں کورونا وائرس کےمریضوں کی تعداد 22لاکھ 23 ہزار سے تجاوز کر گئی اور 1 لاکھ 52 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں جب کہ 5 لاکھ 67 ہزار 279 متاثرین صحت یاب ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس وبا کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ ہلاکتوں اور مریضوں کی تعداد کم ہونے میں نہیں آ رہی۔فرانس نے وباءکی روک تھام سے متعلق چینی کردار کو تشویش ناک قرار دےد یا۔ جاپان نے وباء کے خاتمے کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے فراہم کردہ حقائق کاازسرنوجائزہ لینے کا اعلان کردیا۔

امریکا

کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا میں 13 ہزارسے زائد مزید کیسز کی تصدیق کے بعد مجموعی تعداد 6 لاکھ 90 ہزار 900 تک جا پہنچی ہے۔ 13 سو سے زائد ہلاکتوں کے نتیجے میں امریکا میں وبا سے لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 35 ہزار 955 ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا میں کورونا وبا کی شدت کم ہورہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ

اسپین

مزید 298 ہلاکتوں کے بعد اسپین میں کورونا وائرس وبا سے جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 19 ہزار 600 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 88 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

اٹلی

یورپ کے ایک اور بڑے ملک اٹلی میں کورونا وبا کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور 575 مزید ہلاکتوں کے بعد مجموعی تعداد 22 ہزار 7 سو سے زائد ہوچکی ہیں۔ اٹلی میں وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 1 لاکھ 72 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

فرانس

761 مزید ہلاکتوں کے بعد فرانس میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار 681 ہوچکی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھںٹوں کے دوران فرانس میں کورونا وائرس کے 19سو سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 1 لاکھ 47 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس کی ویکسین کے بعد ہی دنیا معمول پر آسکے گی، اقوام متحدہ

برطانیہ

برطانیہ میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 847 افراد کورنا وائرس سے ہلاک ہوئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار 5 سو سے بڑھ گئی ہے۔ برطانیہ ایک لاکھ سے زائدمریضوں والا دنیا کا چھٹا ملک بن چکا ہے۔ اس تعداد کے اعبتار سے جرمنی پانچویں نمبر پر آچکا ہے اور وہاں 1لاکھ 39 ہزار سے زائد متاثرین ہیں جب کہ 4 ہزار دو سو اموات کی تصدیق ہوچکی ہے۔

چین میں ہلاکت شدگان کی تعداد میں یک دم اضافہ

چین میں کوروناسے ہلاکتوں کی تعداد میں اچانک 13 سو افراد کا اضافہ ہو گیا۔جس کے بعد یہ تعداد مجموعی طور پر 4 ہزار 6سو ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ تعداد میں یہ اضافہ ووہان میں ہونے والی اموات کا از سر نو جائزہ لینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ووہان کے کورونا وائرس رسپونس سینٹر کو تاخیر سے موصول ہونے والے اعداد و شمار اور کئی مریضوں کی گھروں پر موت کی وجہ سے مکمل معلومات سامنے نہیں آسکی تھی۔وباءنے چینی معیشت کوبھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ کئی دہائیوں بعد چین کی معیشت میں سال کے پہلےتین ماہ کے دوران 6 اعشاریہ 8 فی صد کمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: چین نے کورونا وائرس کی لیبارٹری میں تیاری کا امریکی الزام مسترد کردیا

'6 ماہ میں ایک کروڑ متاثر ہوسکتے ہیں'

عالمی ادارۂ صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آٗئندہ 6 ماہ میں براعظم افریقا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کے تعداد 1 کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔ عالمی ادارے کے ایمرجینسی آپریشن شعبے کے سربراہ مائیکل یاؤ کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ تعداد اعداد و شمار کی بنیاد پر کیا گیا ایک اندازہ ہے تاہم یاد رہے کہ ایبولا وائرس سے متعلق بدترین صورت حال کے خدشات درست ثابت نہیں ہوئے تھے۔ دوسری جانب برطانیہ کے ایمپیرئیل کالج نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سال کے آخر تک افریقا میں کورونا وائرس سے 3 لاکھ اموات ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا افریقا میں پھیلا تو ایک کروڑ ہلاکتیں ہوسکتی ہیں، بل گیٹس

دوسری جانب اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے عالمی بینک کی جانب سے افریقا سے متعلق منعقد کی گئی کانفرس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ خطے میں وبا کی روک تھام اور اس کی معاشی تباہی کا ازالہ کرنے کے لیے 200ارب ڈالر کے فنڈز درکار ہوں گے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقا کے متعدد دانشوروں ، مصنفین اور محققین نے براعظم افریقا کے ممالک کی قیادت کے نام کھلا خط لکھا ہے جس میں اپیل کی گئی ہے کہ موجودہ بحران کو موقع سمجھ کر اپنے طرز عمل میں بنیادی ترین تبدیلیاں لائی جائیں۔



 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں