جیل میں قید افراد کو اہل خانہ سے فون پر بات کی اجازت مل گئی

ملک دشمنی ، دہشت گردی اور غداری جیسے سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کو یہ سہولت نہیں دی جائے گی، آئی جی جیل


Raheel Salman/ April 18, 2020
قیدی ہفتے میں ایک مرتبہ اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکے گا، آئی جی جیل۔ فوٹو:فائل

KARACHI: سندھ بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو ٹیلی فون پر اہل خانہ سے بات چیت کی اجازت دے دی گئی۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات نصرت حسین منگن کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن کے فیصلے پر جیلوں میں بھی عمل درآمد جاری ہے، قیدیوں کی عدالتوں میں پیشی اور جیل کے اندر ملاقاتوں پر پابندی ہے، جب کہ قیدیوں کا جیل میں بھی میل جول کم سے کم کردیا ہے۔

آئی جی جیل نے بتایا کہ تمام تر صورتحال کے تناظر میں جیلوں میں قید افراد نفسیاتی طور پر الجھنوں کا شکار ہورہے تھے اور دوسری جانب قیدیوں کے اہل خانہ بھی ان کی خیریت جاننے کے لیے بے چین ہیں، اس لئے فیصلہ کیا گیا کہ قیدیوں کو ان کے اہل خانہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اجازت دی جائے۔

نصرت منگن کا کہنا تھا کہ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اس لئے ایک قیدی اپنے گھر والوں سے ہفتے میں ایک بار ٹیلی فون پر گفتگو کرسکے گا، تاہم سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر تمام ٹیلی فون کالز ریکارڈ کی جائیں گی، تاکہ اس سہولت کا کوئی ناجائز فائدہ نہ اٹھاسکے۔ جب کہ غداری ، دہشت گردی اور جاسوسی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کو یہ سہولت ہرگز نہیں دی جائے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔