2014ء فٹبال ورلڈ کپ برازیل کی تیاریوں پر سوالیہ نشان برقرار

ساؤپاؤلو اریناکے تباہ کن حادثے سے اسٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کام کو زبردست دھچکا،نتائج پر خدشات بڑھ گئے

گذشتہ جون میں تقریبا ایک لاکھ افراد نے اسٹیڈیمز کی لاگت سمیت گورنمنٹ کی مبینہ کرپشن کیخلاف احتجاج کیا تھا۔ فوٹو:فائل

فٹبال ورلڈ کپ 2014 کیلیے برازیل کی تیاریوں پر سوالیہ نشان برقرار ہے،گذشتہ بدھ کو ساؤپاؤلو ارینا کے تباہ کن حادثے سے اسٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کام کو زبردست دھچکا لگا، یہاں12جون کو افتتاحی میچ کے بعد5 دیگر گیمز بھی شیڈول ہیں.

اگرچہ12 میں سے 11اسٹیڈیمز کا کام 90 فیصد تک مکمل ہے لیکن ساؤ پاؤلو کے حادثے اور نتائج پر خدشات بڑھ گئے ہیں، دوسری جانب آرگنائزرز کا اصرار ہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ تفصیلات کے مطابق 32 ٹیموں کی برازیل آمد میں صرف 6 ماہ باقی رہ گئے، ڈراز کے اعلان سے صرف ایک ہفتے قبل میزبان کی سست رفتار تیاریوں کی وجہ سے2014 فٹبال ورلڈ کپ کے کامیاب انعقاد پر سوالیہ نشان برقرار ہے، عظیم ایونٹ کیلیے 12 وینیوز کی تکمیل کا کام اب بھی باقی ہے۔ گذشتہ بدھ کو ساؤپاؤلو ارینا کے تباہ کن حادثے سے اسٹیڈیم میں جاری تعمیری کام کو زبردست دھچکا لگا، یہاں 12 جون کو افتتاحی میچ کے بعد5 دیگر گیمز بھی شیڈول ہیں ۔ اگرچہ مقامی آرگنائزنگ کمیٹی کو یقین ہے کہ تاخیر کے باوجود اسٹیڈیم ورلڈ کپ کی میزبانی کرسکے گا لیکن یہ واضح نہیں ہو پایا کہ اسٹیڈیم فیفا کی 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن پر پورا اتر سکے گا یا نہیں ۔ اس سے قبل دیگر 2اسٹیڈیمز پر تباہ کن واقعات کے بعد ساؤ پاؤلو پر دوکنسٹرکشن ورکرز کی موت نے برازیل کو ہلا کر رکھ دیا،وہاں پہلے ہی 11 بلین ڈالر لاگت والے ورلڈ کپ کی میزبانی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔




گذشتہ جون میں تقریبا ایک لاکھ افراد نے اسٹیڈیمز کی لاگت سمیت گورنمنٹ کی مبینہ کرپشن کیخلاف احتجاج کیا تھا۔اس قسم کے مزید واقعات متوقع ہیں لیکن مظاہرین کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ، ہوسکتا ہے یہ پُر تشدد شکل اختیار کرلیں جیساکنفیڈریشنز ایونٹ کے دوران ہوا تھا۔ برازیل نے نقصان شدہ انفرا اسٹرکچر کو جلد سے جلد ٹھیک کرنے کا وعدہ کیا لیکن ساتھ ہی تسلیم کیاکہ اسے چند ابتدائی منصوبوں کو روکنا ہوگا۔ اگر ایسا ہوا تو ریو، بیلو ہوریزونٹے اور ریسائف کے ایئرپورٹس کی تجدید ٹورنامنٹ سے قبل نہیں ہوسکے گی جبکہ ان وینیوز پر 3 ملین برازیلینز اور 6 لاکھ غیر ملکیوں کی آمدورفت متوقع ہے۔ اس سے شبہات پیدا ہورہے ہیں کہ آیا ملک کے ایئرپورٹ طلب کو پورا کرسکیں گے بھی یا نہیں۔ اسی قسم کی پریشانیاں رہائش کے سلسلے میں بھی موجود ہیں،کوئیبا شہر میں 43 ہزار نشستوں والے اسٹیڈیمز کیلیے ہوٹلز میں صرف 13 ہزار بستر میسر ہیں۔ مقامی آرگنائزنگ کمیٹی اور ورلڈ فٹبال باڈی فیفا کو مکمل یقین ہے کہ مجموعی طور پر 64 میچز کے لیے 12 اسٹیڈیمز 31 دسمبر تک تکمیل کو پہنچ چکے ہوں گے۔ اگرچہ 11 اسٹیڈیمز پر 90 فیصد کام مکمل ہوچکا لیکن ساؤ پاؤلو حادثے اور تاخیر پر خدشات ہیں، البتہ آرگنائزرز کے مطابق پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔
Load Next Story