ٹیررازم فنانسنگ منی لانڈرنگ روکنے کیلیے نیشنل ڈیٹابیس قائم
فیٹف شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ جون سے پہلے جمع کرا دینگے، وزارت خزانہ
وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلیے نیشنل سنگل ٹیمپلیٹ (Single template) ڈیٹا بیس قائم کریا ہے اور کاونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر متعلقہ اداروں کواس ڈیٹا بیس تک رسائی دے دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے ہفتہ کو ایکسپریس کو بتایا کہ فیٹف کی باقی شرائط پر عملدرآمد کے حوالے سے پشرفت جاری ہے۔ کورونا کے باعث ٹائم لائنز میں نرمی کی گئی ہے تاہم فیٹف کو رپورٹ جون سے پہلے جمع کرادی جائے گی۔
فیٹف کوسوالات کے آن لائن جوابات بھجوائے جارہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق نادرا اور نیکٹا کے تعاون سے تیار کیے جانے والے اس نیشنل سنگل ٹیمپلٹ ڈیٹا بیس میں صوبائی ڈپارٹمنٹس کا ڈیٹا بھی شامل کیا گیا ہے۔ افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کیلیے بھی ڈیٹا بیس تیار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام اور ملوث عناصر کیلئے جرمانے اورسزائیں بڑھانے کے حوالے سے قوانین میں ترامیم لائی جارہی ہیں ان ترمیمی مسودوں کی قائمہ کمیٹیوں سے منظوری ہوچکی۔اب پارلیمنٹ سے منظور ہونا باقی ہے۔
ذرائع کامزیدکہناہے کہ قومی بچت سکیموں کے ذریعے منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے نیشنل سیونگ سکیمز رولز بھی متعارف کرائے جاچکے ہیں ۔قومی بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوںکی تھرڈ پارٹی تصدیق اور چالیس لاکھ صارفین کے رسک پر وفائل تیارکئے جائیں گے۔ قومی احتساب بیورو اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تفتیش کے اختیارات بڑھانے کابھی فیصلہ کیاگیاہے۔
وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے ہفتہ کو ایکسپریس کو بتایا کہ فیٹف کی باقی شرائط پر عملدرآمد کے حوالے سے پشرفت جاری ہے۔ کورونا کے باعث ٹائم لائنز میں نرمی کی گئی ہے تاہم فیٹف کو رپورٹ جون سے پہلے جمع کرادی جائے گی۔
فیٹف کوسوالات کے آن لائن جوابات بھجوائے جارہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق نادرا اور نیکٹا کے تعاون سے تیار کیے جانے والے اس نیشنل سنگل ٹیمپلٹ ڈیٹا بیس میں صوبائی ڈپارٹمنٹس کا ڈیٹا بھی شامل کیا گیا ہے۔ افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کیلیے بھی ڈیٹا بیس تیار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام اور ملوث عناصر کیلئے جرمانے اورسزائیں بڑھانے کے حوالے سے قوانین میں ترامیم لائی جارہی ہیں ان ترمیمی مسودوں کی قائمہ کمیٹیوں سے منظوری ہوچکی۔اب پارلیمنٹ سے منظور ہونا باقی ہے۔
ذرائع کامزیدکہناہے کہ قومی بچت سکیموں کے ذریعے منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے نیشنل سیونگ سکیمز رولز بھی متعارف کرائے جاچکے ہیں ۔قومی بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوںکی تھرڈ پارٹی تصدیق اور چالیس لاکھ صارفین کے رسک پر وفائل تیارکئے جائیں گے۔ قومی احتساب بیورو اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تفتیش کے اختیارات بڑھانے کابھی فیصلہ کیاگیاہے۔