طبی ماہرین نے روزوں کو انسانی صحت کیلیے مفید قرار دیدیا

مسلسل روزے رکھنے سے وزن میں کمی لاکر نہ صرف شوگر، بلڈ پریشراوردل کے امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے،پروفیسر یعقوب احمدانی

بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائبیٹالوجی اینڈ اینڈوکرائنولوجی کے تحت طبی کانفرنس، طلبا کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے شرکت۔ فوٹو: فائل

ملکی و بین الاقوامی ماہرین صحت نے کہا ہے کہ رمضان میں مسلسل روزے رکھنے سے وزن میں کمی لاکر نہ صرف شوگر، بلڈ پریشر اور دل کے امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ مسلسل روزے رکھنے سے ذہنی حالت بہتر ہوتی ہے اور مختلف اقسام کے کینسر سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔

ذیابطیس کے مریضوں کو رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے پہلے اپنے معالجین سے مشورہ کرنا چاہیے تاکہ ان کی دواؤں اور انسولین کی ڈوز میں رمضان کے لحاظ سے مطابقت لائی جاسکے جبکہ انہیں ماہرین غذائیت سے مشورہ کرکے ایسی غذائیں استعمال کرنی چاہیے جس کے نتیجے میں وہ بغیر کسی دشواری کے روزے رکھ سکیں اور رمضان کے اختتام پر ان کا وزن بھی کم ہو سکے، ان خیالات کا اظہار ملکی اور بین الاقوامی ماہرین صحت نے ہفتے کے روز چھٹی بین الاقوامی ذیابطیس اور رمضان آن لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائبیٹالوجی اینڈ اینڈوکرائنولوجی کی جانب سے کیا گیا اور دنیا بھر سے 10 ہزار سے زائد لوگوں نے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی، بین الاقوامی کانفرنس سے پاکستان سمیت امریکا، برطانیہ، سعودی عرب، قطر سمیت دیگر کئی ملکوں سے ماہرین نے شرکت کی اور رمضان کے حوالے سے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ماہر امراض ذیابطیس پروفیسر ڈاکٹر خالد طیب کا کہنا تھا کہ دنیا میں ہر سال ذیابطیس میں مبتلا کروڑوں مسلمان روزے رکھتے ہیں اور ان میں سے کئی روزوں کے روحانی اور جسمانی فوائد سے فیضیاب ہوتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اپنی لاعلمی کے باعث بیماری میں اضافے کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے چند ہفتے پہلے ذیابطیس کے مریضوں کو تیاری شروع کر دینی چاہیے اور ماہرین صحت کے مشورے سے اپنی دواؤں اور غذا میں تبدیلی لانا شروع کر دینی چاہیے، رمضان شروع ہونے سے پہلے روزوں کی تیاری سے ذیابطیس کے مریض کسی مشکل کا شکار نہیں ہوتے اور نہایت آسانی سے 30 دن کے روزے مکمل کرتے ہیں اور ماہِ مقدس کی روحانی اور جسمانی فوائد سے فیضیاب ہوتے ہیں۔


کانفرنس کے چیئرمین اور رمضان اینڈ حج اسٹڈی گروپ پاکستان کے سربراہ پروفیسر یعقوب احمدانی نے اپنی اور بین الاقوامی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مسلسل تیس دن کے روزے رکھنے سے وزن میں کافی حد تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

پروفیسر یعقوب احمدانی کا مزید کہنا تھا کہ رمضان کے روزے دماغی صحت کے لئے انتہائی مفید ہیں اور ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ روزے ڈپریشن، گھبراہٹ اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہوتے ہیں، روزے رکھنے سے کینسر سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے لیکن ان تمام فوائد کو حاصل کرنے کے لیے تمام مریضوں کو اپنے معالجین کی ہدایات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

پاکستان کے معروف ماہر امراض ذیابطیس ڈاکٹر زاہد میاں کا کہنا تھا کہ ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ایسے لوگ جو کہ انسولین استعمال کرتے ہیں وہ بھی روزے رکھ سکتے ہیں لیکن انہیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ اگر روزے کے دوران ان کی شوگر انتہائی کم یا زیادہ ہو جائے تو وہ روزہ توڑ دیں گے کیونکہ اللہ تعالی انسانوں سے فرماتا ہے کہ اپنی جانوں کو ہلاکت میں مت ڈالو۔

ڈاکٹر زاہد میاں کا کہنا تھا کہ آج سے دس پندرہ سال قبل انسولین استعمال کرنے والے مریضوں کو روزہ رکھنے سے منع کردیا جاتا تھا لیکن آج تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اگر انسولین استعمال کرنے والے مریض اپنے معالج سے مشورہ کریں اور ان کی ہدایات پر عمل کریں تو وہ بھی بغیر کسی دشواری کے تیس دن تک نہایت سکون سے روزے رکھ سکتے ہیں۔

برطانیہ کی معروف ماہر غذائیت سلمیٰ مہر کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے کو کھانے پینے کا تہوار سمجھنے کے بجائے اس کی روح کے مطابق گزارا جائے تو نہ صرف جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ بے شمار روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں، انہوں نے اس موقع پر برصغیر کے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ نہایت احتیاط کے ساتھ ایسی غذائیں استعمال کریں جو ان کے وزن میں اضافے کے بجائے ان کو صحت مند رکھیں بغیر چھنے ہوئے آٹے کی روٹی، سبزیاں اور دالیں استعمال کی جائیں۔

 
Load Next Story