بھارت میں کورونا کے پھیلاؤ کیلیے مسلمانوں کوذمے دار ٹھہرانا قابل مذمت ہے او آئی سی

تنظیم کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھارتی میڈیا میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی پر بھی اظہار تشویش کیا ہے


ویب ڈیسک April 19, 2020
بھارتی حکومت مسلمانوں کو عالمی قوانین کے مطابق حقوق اور تحفظ فراہم کرے، او آئی سی کا مطالبہ۔ فوٹو، فائل

اسلامی تعاون تنظیم کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھارت میں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرانے اور نفرت انگیزی کا نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔

او آئی سی کے انڈی پینڈنٹ پرمیننٹ ہیومن رائٹس کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بھارتی حکومت بین الاقوامی قوانین کے مطابق مسلم اقلیت کے حقوق کا تحفظ اور ملک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔


ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کا کمیشن برائے انسانی حقوق بھارت میں مسلمانوں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار قرار دینے اور ان کے خلاف نفرت انگیزی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا میں مسلمانوں کی منفی تصویر پیش کرنے اور انھیں امتیازی سلوک اور تشدد کا ہدف بنانےپر تشویش ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت کی مسلم دشمنی، تبلیغی جماعت کے امیر پر وائرس پھیلانے کے الزام میں مقدمات درج

واضح رہے کہ بھارتی مصنفہ، صحافی اور سماجی کارکن ارون دتی رائے انکشاف کرچکی ہیں کہ بھارتی حکومت کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹھہرا کر ہندوؤں کے جذبات کو اکسا رہی ہے جس سے حالات ایک بار پھر مسلمانوں کی نسل کشی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دوسری جانب بھارت میں کورونا وبا کی ابتدا ہی سے تبلغی جماعت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی حکومت کورونا کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے، وزیر اعظم

دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں بھارت کے مسلمانوں سے روا رکھے گئے امتیازی سلوک کو نازی جرمنی حکومت کے اقدامات سے مماثل قرار دیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔