پشاور میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر ایک ماہ میں 2 ہزار 844 افراد گرفتار

گرفتار افراد کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، ایس ایس پی آپریشن ظہور آفریدی

پشاور میں جزوی لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے گی، ایس ایس پی آپریشن ظہور آفریدی . فوٹو : فائل

پشاور میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر ایک ماہ میں 2 ہزار 844 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

پشاور پولیس سینٹرل مانیٹرنگ ڈیسک سے پشاور میں کورونا سے متاثرہ علاقوں کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق ایک ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران پشاور میں مجموعی طور پر 66 علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا گیا جس میں سے 14 علاقوں میں صورتحال کلیئر ہونے پر لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا۔


شہر میں زیادہ متاثرہ علاقے یکہ توت، لختی غاڑہ، گلبہار، چونا بھٹی، منڈا بیری گنج، محلہ ہدا، تھکال بالا، چمکنی، متھرا، نوتھیہ اور شاہ قبول ہیں۔ پولیس کالونی ناصر باغ، کاکشال، مون لائٹ، اسٹریٹ گھنٹہ گھر، محلہ مقرب خان، منڈا بیری اور خان مست کالونی کے علاقے بھی شامل ہیں۔

پولیس رپورٹ کے مطابق 52 علاقوں کو لاک ڈاؤن کرکے وہاں متاثرہ علاقوں کو قرنطینہ قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پشاور میں بنائے گئے قرنطینہ مقامات میں 440 پولیس اور ایف سی اہلکار ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر ایک ہزار 192 کیسز رجسٹر کئے گئے، مختلف کارروائیوں میں 2 ہزار 844 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ایس ایس پی آپریشن ظہور آفریدی نے جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ پشاور میں جزوی لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے گی، گرفتار افراد کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
Load Next Story