ٹیسٹ میں کوئی پاس نہ فیل فٹ اورخوش رہو کوچ کا پلیئرز کو پیغام
پی سی بی نے کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں تک محدود قومی کرکٹرز کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا تھاا، مصباح الحق
فٹنس ٹیسٹ میں کوئی پاس نہ فیل، فٹ اور خوش رہو، مصباح الحق نے کرکٹرز کو پیغام دے دیا، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر کا کہنا ہے کہ آن لائن آزمائش کا مقصد گھروں تک محدود کھلاڑیوں کو جسمانی طور پر مستعد اور وقت آنے پر ایکشن کیلیے تیار رکھنا ہے،ان پر کسی قسم کا جرمانہ نہیں کیا جائے گا، امید ہے کہ حالات جلد نارمل اور شائقین کرکٹ ایکشن دیکھ سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق یویو ٹیسٹ دینے کا فیصلہ بھی پلیئرز پر چھوڑ دیا گیا، مناسب جگہ میسر نہ ہونے پر مشکل آزمائش سے استثنٰی حاصل ہوگا،وہ اگر چاہیں تو خود ہی ڈرلز مکمل کرکے ویڈیو ریکارڈنگ بھی بھیج سکتے ہیں، مصباح الحق کے اعلان پر پلیئرز نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں تک محدود قومی کرکٹرز کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا، ایسوسی ایشنز میں کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی آزمائش کا سلسلہ چند روز قبل ہی شروع ہوگیا، سیکنڈ الیون میں شامل بیشتر پلیئرز کے ٹیسٹ ہوچکے ہیں، دوسری جانب سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ سمیت ایسوسی ایشنز کی فرسٹ الیون کے کھلاڑیوں کی جانچ پیر اور منگل کو ہوگی، قومی کرکٹرز کے ٹیسٹ یاسر ملک جبکہ دیگر کے متعلقہ صوبائی ٹیموں کے ٹرینرز لیں گے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ ٹیسٹ کا مقصد گھروں تک محدود کھلاڑیوں کو جسمانی طورپر مستعد اور کھیل کیلیے تیار رکھنا ہے تاکہ لاک ڈاؤن کے خاتمے پر کرکٹ سرگرمیاں شروع ہوں تو انھیں فٹنس کے کوئی مسائل پیش نہ آئیں، معیار وہی معیار ہو جو موجودہ صورتحال شروع ہونے سے قبل تھا، میں خود اور ٹرینرز کھلاڑیوں سے مسلسل رابطے میں رہے ہیں، تمام ضروری ہدایات پہلے ہی بجھوائی جا چکیں، اس ٹیسٹ میں کوئی پاس یا فیل نہیں، نہ ہی کسی قسم کی پنالٹی ہے، بعض کرکٹرز نے جلد فٹنس ٹیسٹ دینے کی درخواست کی تھی، صوبائی ٹرینرز ان کی جانچ کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ حالات جلد دوبارہ نارمل اور شائقین کرکٹ ایکشن دیکھ سکیں گے، اس وقت میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس کی وجہ سے پرفارم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ کو پرفارمنس کے ساتھ فٹنس سے مشروط کرتے ہوئے ایک پالیسی وضع کی تھی کہ مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے والے کرکٹر کی تنخواہ سے 15فیصد کٹوتی شروع ہوجائے گی جو بہتری آنے تک جاری رہے گی، مسلسل غیر معیاری فٹنس کا نتیجہ کیٹیگری میں تنزلی یا کنٹریکٹ ختم ہونے کی صورت میں نکل سکتا ہے،مصباح الحق کی جانب سے کوئی جرمانہ عائد نہ کیے جانے کا پیغام ملنے پر خدشات کا شکار کھلاڑیوں نے سکھ کا سانس لیا ہوگا۔
دوسری جانب پی سی بی نے فٹنس کی آن لائن آزمائش میں یویو ٹیسٹ کیلیے کھلاڑیوں کو گھر کے لان، چھت،قریبی پارک یا سڑک کا انتخاب کرنے کی ہدایت دی تھی،اس ٹیسٹ کیلیے 2 جگہ کو نشان زدہ کر کے20 میٹر کا فاصلہ رکھا جاتا ہے، پلیئر کو بیپ کی آواز کے ساتھ آگے بڑھنا اور پیچھے ہٹنا ہوتا ہے، کئی کرکٹرز کو موزوں جگہ تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر نے اس معاملے میں بھی سختی نہ برتنے کا فیصلہ کیا ہے،جو کھلاڑی فوری طور پر اہتمام نہ کرسکیں ان کیلیے ٹیسٹ دینا لازمی نہیں ہوگا،اس سے قبل ایسوسی ایشنز کی ٹیموں میں شامل کئی کرکٹرز کو اپنے یویو ٹیسٹ خود ہی ریکارڈ کرواکے بھجوانے کا آپشن بھی دیا گیا تھا، سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں سے بھی کہا گیا کہ اگر ممکن ہو تو وہ یہی طریقہ کار اختیار کرسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یویو ٹیسٹ دینے کا فیصلہ بھی پلیئرز پر چھوڑ دیا گیا، مناسب جگہ میسر نہ ہونے پر مشکل آزمائش سے استثنٰی حاصل ہوگا،وہ اگر چاہیں تو خود ہی ڈرلز مکمل کرکے ویڈیو ریکارڈنگ بھی بھیج سکتے ہیں، مصباح الحق کے اعلان پر پلیئرز نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں تک محدود قومی کرکٹرز کے آن لائن فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا، ایسوسی ایشنز میں کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی آزمائش کا سلسلہ چند روز قبل ہی شروع ہوگیا، سیکنڈ الیون میں شامل بیشتر پلیئرز کے ٹیسٹ ہوچکے ہیں، دوسری جانب سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ سمیت ایسوسی ایشنز کی فرسٹ الیون کے کھلاڑیوں کی جانچ پیر اور منگل کو ہوگی، قومی کرکٹرز کے ٹیسٹ یاسر ملک جبکہ دیگر کے متعلقہ صوبائی ٹیموں کے ٹرینرز لیں گے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ ٹیسٹ کا مقصد گھروں تک محدود کھلاڑیوں کو جسمانی طورپر مستعد اور کھیل کیلیے تیار رکھنا ہے تاکہ لاک ڈاؤن کے خاتمے پر کرکٹ سرگرمیاں شروع ہوں تو انھیں فٹنس کے کوئی مسائل پیش نہ آئیں، معیار وہی معیار ہو جو موجودہ صورتحال شروع ہونے سے قبل تھا، میں خود اور ٹرینرز کھلاڑیوں سے مسلسل رابطے میں رہے ہیں، تمام ضروری ہدایات پہلے ہی بجھوائی جا چکیں، اس ٹیسٹ میں کوئی پاس یا فیل نہیں، نہ ہی کسی قسم کی پنالٹی ہے، بعض کرکٹرز نے جلد فٹنس ٹیسٹ دینے کی درخواست کی تھی، صوبائی ٹرینرز ان کی جانچ کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ حالات جلد دوبارہ نارمل اور شائقین کرکٹ ایکشن دیکھ سکیں گے، اس وقت میدان میں اترنے والے کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس کی وجہ سے پرفارم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ کو پرفارمنس کے ساتھ فٹنس سے مشروط کرتے ہوئے ایک پالیسی وضع کی تھی کہ مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے والے کرکٹر کی تنخواہ سے 15فیصد کٹوتی شروع ہوجائے گی جو بہتری آنے تک جاری رہے گی، مسلسل غیر معیاری فٹنس کا نتیجہ کیٹیگری میں تنزلی یا کنٹریکٹ ختم ہونے کی صورت میں نکل سکتا ہے،مصباح الحق کی جانب سے کوئی جرمانہ عائد نہ کیے جانے کا پیغام ملنے پر خدشات کا شکار کھلاڑیوں نے سکھ کا سانس لیا ہوگا۔
دوسری جانب پی سی بی نے فٹنس کی آن لائن آزمائش میں یویو ٹیسٹ کیلیے کھلاڑیوں کو گھر کے لان، چھت،قریبی پارک یا سڑک کا انتخاب کرنے کی ہدایت دی تھی،اس ٹیسٹ کیلیے 2 جگہ کو نشان زدہ کر کے20 میٹر کا فاصلہ رکھا جاتا ہے، پلیئر کو بیپ کی آواز کے ساتھ آگے بڑھنا اور پیچھے ہٹنا ہوتا ہے، کئی کرکٹرز کو موزوں جگہ تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر نے اس معاملے میں بھی سختی نہ برتنے کا فیصلہ کیا ہے،جو کھلاڑی فوری طور پر اہتمام نہ کرسکیں ان کیلیے ٹیسٹ دینا لازمی نہیں ہوگا،اس سے قبل ایسوسی ایشنز کی ٹیموں میں شامل کئی کرکٹرز کو اپنے یویو ٹیسٹ خود ہی ریکارڈ کرواکے بھجوانے کا آپشن بھی دیا گیا تھا، سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں سے بھی کہا گیا کہ اگر ممکن ہو تو وہ یہی طریقہ کار اختیار کرسکتے ہیں۔