منفی عناصرپلیئرز کو مختلف انداز سے پھنسانے لگے

فرنچائز اونر کا نمائندہ بن کر ایونٹ میں شرکت کی دعوت بھی شامل

اسپانسرشپ کی آفرز،جعلی ناموں اور ٹریس نہ ہونے والے نمبرزکااستعمال۔ فوٹو: فائل

منفی عناصر پلیئرز کومختلف انداز سے پھنسانے لگے، اس میں فرنچائز اونر کا نمائندہ بن کر کسی ایونٹ میں شرکت کی دعوت یا اسپانسر شپ آفرز بھی شامل ہیں۔

پلیئرز، ایجنٹس اور سپورٹنگ اسٹاف کے نام پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے الرٹ نوٹس جاری کردیا،اس کی ایک کاپی نمائندہ ''ایکسپریس'' کے پاس بھی موجود ہے، اس میں انھیں مشکوک عناصر کی جانب سے رابطے کے خطرے سے آگاہ کردیا گیا، ان کو بتایا گیا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ سوشل میڈیا خصوصاً انسٹاگرام، واٹس ایپ اور فیس بک کے ذریعے منفی عناصر کھلاڑیوں سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بعض اوقات اسپانسر شپ معاہدے کی آڑ میں جال میں پھنسانے کی کوشش ہوتی ہے، مشکوک افراد اپنے آپ کو ٹیم مالکان کا نمائندہ قرار دے کر کسی فرنچائز ٹورنامنٹ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں، یہ بعض اوقات جعلی ناموں کا سہارا لیتے اور مختلف ممالک کے ایسے نمبرز استعمال کرتے جن کاکھوج لگانا ممکن نہیں ہوتا۔


لاک ڈاؤن ختم ہونے پر یہ لوگ کھلاڑیوں کو مالکان سے ملاقات کے نام پر دبئی یا بھارت بلا سکتے ہیں، ہمارے علم میں مالدیپ کو بھی ایسی میٹنگز کیلیے استعمال کرنے کی باتیں آئی ہیں۔

نوٹس میں مزید لکھا گیا کہ ایسے روابط کا ہدف کھلاڑیوں کے ایجنٹس بھی ہو سکتے ہیں، انھیں بھی پلیئرز کے تحفظ میں اہم کردارادا کرنا ہے، الرٹ میں کہا گیا کہ اگر کوئی مشکوک رابطہ یا پیشکش ہوتو فوراً پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ سے مشاورت اور مدد کیلیے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

 
Load Next Story