تحریک انصاف میں احتساب کا ایسا نظام لارہے ہیں جس سے کوئی وزیربھی نہیں بچ پائے گا عمران خان
صوبائی حکومت نے 80 ہزار مستحق معذوروں، بیواؤں اور یتیموں کی دیکھ بھال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عمران خان۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اندر احتساب کا ادارہ جلد بننے والا ہے جو پارٹی کے رہنماؤں کا اوپر سے نیچے تک احتساب کرے گا اور چاہے کوئی وزیرہو یا طاقتورسب کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔
پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست کے نام پر قائم ہوا تھا لیکن آج تک پاکستان ایک فلاحی اسلامی ریاست نہ بن سکا، خیبر پختون خوا کی حکومت نے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا آغاز کر دیا ہے، حکومت نے 80 ہزار مستحق معذوروں، بیواؤں اور یتیموں کی ذمہ داری کے لئے باقاعدہ ایک فاؤنڈیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو پہلے سال 26 ہزار افراد کی دیکھ بھال کرے گی، دوسرے سال یہ تعداد بڑھا کر40 ہزارکر دی جائے گی جبکہ تیسرے سال پورے 80 ہزار افراد کی دیکھ بھال خیبر پختون خوا کی حکومت کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ جو نظام ایک دن پورے پاکستان میں آئے گا اس نظام کا آغاز خیبر پختون خوا کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں تھوڑی دیر ضرور لگی ہے لیکن اب خیبر پختون خوامیں ہر مہینے تبدیلی نظر آئے گی، کرپشن کے خاتمے کا ایسا نظام لائیں گے جس میں ہر کوئی برابر ہوگا اور جو کوئی بھی کرپشن میں ملوث پایا گیا تو اس کا احتساب ہوگا، کرپشن ہی سب سے بڑی بیماری کی جڑ ہے، اس کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہوتی، مہنگائی بڑھتی ہے اور لوگوں کو روزگار نہیں ملتا، کرپشن کے خاتمے کے لئے ایسی مثال قائم کریں گے کہ باقی تینوں صوبوں کو بھی ہماری مثال پر چلنا پڑے گا، اگر وہ نہ چلے تو سونامی کے سیلاب میں بہہ جائیں گے۔
بعد ازاں پشاور میں حیات آباد ٹو ل پلازہ پر نیٹو سپلائی کی بندش کے حوالے سے 10 روز قبل شروع کئے جانے والے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی پاکستا ن میں امن کے لئے بند کر رہے ہیں کیونکہ ملک میں امن ہو گا تو خوشحالی ہو گی، مہنگائی کم ہو گی اور رو ز گار ملے گا اور امریکا پاکستان میں کبھی بھی امن نہیں آنے دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کی جنگ ڈالروں کے لئے اپنائی ہوئی ہے اور صوبہ خیبر پختون خو ا اس جنگ کی وجہ سے آج تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے ، ہم کسی کے کہنے پر نیٹو سپلائی کے خلاف احتجاج بند نہیں کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا کی پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں نے نیٹو سپلائی بند کرنے کے لئے متفقہ قرار داد پاس کی تھی لیکن آج وہ ساری جماعتیں کدھر ہیں، عمران خان نے مظاہرین کو ہدایت کی کہ قانون نہ توڑنا اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ٹرکوں کو کو نقصان نہ پہنچانا، ہم ایک آزاد پاکستان چاہتے ہیں، امریکا کی غلامی نہیں چاہتے۔
پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست کے نام پر قائم ہوا تھا لیکن آج تک پاکستان ایک فلاحی اسلامی ریاست نہ بن سکا، خیبر پختون خوا کی حکومت نے پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا آغاز کر دیا ہے، حکومت نے 80 ہزار مستحق معذوروں، بیواؤں اور یتیموں کی ذمہ داری کے لئے باقاعدہ ایک فاؤنڈیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو پہلے سال 26 ہزار افراد کی دیکھ بھال کرے گی، دوسرے سال یہ تعداد بڑھا کر40 ہزارکر دی جائے گی جبکہ تیسرے سال پورے 80 ہزار افراد کی دیکھ بھال خیبر پختون خوا کی حکومت کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ جو نظام ایک دن پورے پاکستان میں آئے گا اس نظام کا آغاز خیبر پختون خوا کیا جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں تھوڑی دیر ضرور لگی ہے لیکن اب خیبر پختون خوامیں ہر مہینے تبدیلی نظر آئے گی، کرپشن کے خاتمے کا ایسا نظام لائیں گے جس میں ہر کوئی برابر ہوگا اور جو کوئی بھی کرپشن میں ملوث پایا گیا تو اس کا احتساب ہوگا، کرپشن ہی سب سے بڑی بیماری کی جڑ ہے، اس کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہوتی، مہنگائی بڑھتی ہے اور لوگوں کو روزگار نہیں ملتا، کرپشن کے خاتمے کے لئے ایسی مثال قائم کریں گے کہ باقی تینوں صوبوں کو بھی ہماری مثال پر چلنا پڑے گا، اگر وہ نہ چلے تو سونامی کے سیلاب میں بہہ جائیں گے۔
بعد ازاں پشاور میں حیات آباد ٹو ل پلازہ پر نیٹو سپلائی کی بندش کے حوالے سے 10 روز قبل شروع کئے جانے والے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی پاکستا ن میں امن کے لئے بند کر رہے ہیں کیونکہ ملک میں امن ہو گا تو خوشحالی ہو گی، مہنگائی کم ہو گی اور رو ز گار ملے گا اور امریکا پاکستان میں کبھی بھی امن نہیں آنے دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کی جنگ ڈالروں کے لئے اپنائی ہوئی ہے اور صوبہ خیبر پختون خو ا اس جنگ کی وجہ سے آج تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے ، ہم کسی کے کہنے پر نیٹو سپلائی کے خلاف احتجاج بند نہیں کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا کی پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں نے نیٹو سپلائی بند کرنے کے لئے متفقہ قرار داد پاس کی تھی لیکن آج وہ ساری جماعتیں کدھر ہیں، عمران خان نے مظاہرین کو ہدایت کی کہ قانون نہ توڑنا اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ٹرکوں کو کو نقصان نہ پہنچانا، ہم ایک آزاد پاکستان چاہتے ہیں، امریکا کی غلامی نہیں چاہتے۔