کورونا لاک ڈاؤن جنگلی حیات کے لئے نعمت بن گیا

پنجاب میں کئی ایسے پرندے بھی دیکھے جارہے ہیں جو معدومی کا شکارہوچکے تھے

کورونا وائرس جنگلی حیات کے لئے یہ فائدہ مند ثابت ہورہا ہے، فوٹو: فائل

کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے چڑیا گھروں ، وائلڈ لائف پارکس اورجنگلات میں موجود جنگلی حیات کی افزائش پرمثبت اثرات سامنے آئے ہیں جب کہ چڑیا گھروں میں شہریوں کے داخلے پر پابندی سے یہاں موجود جانوروں اورپرندوں کے رویوں میں بھی خوشگوار تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔

کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے پنجاب کے تمام چڑیا گھر، وائلڈلائف اورسفاری پارک شہریوں کے لیے بند ہیں، اس اقدام سے پنجاب وائلڈلائف کی آمدن تو متاثر ہوئی ہے لیکن اس پابندی کا یہاں موجود جانوروں اورپرندوں کی صحت، رویوں اورافزائش پر مثبت اثرپڑا ہے۔

لاہور چڑیا گھر کے سینئر ویٹرنری آفیسر ڈاکٹررضوان خان کہتے ہیں کہ جانور اور پرندے ایسے ماحول میں خود کو زیادہ بہتر اور اچھا محسوس کرتے ہیں جب انہیں کوئی تنگ کرنے والا نہ ہو، چڑیا گھرمیں روزانہ ہزاروں لوگ وزٹ کرتے ہیں جس کی وجہ جانور اور پرندے ڈسٹرب ہوتے ہیں وہ اگرخوراک کھارہے ہوں تو انسانوں کا زیادہ رش دیکھ کریا ان کی آوازیں سن کر سیر ہوکر خوراک نہیں کھا پاتے ہیں،وہ ہروقت ڈرے اور سہمے ہوئے رہتے ہیں۔ اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے چونکہ اب انہیں کوئی دیکھنے والانہیں تو وہ خود کو بہتر اور آزاد محسوس کرتے ہیں۔ اچھے طریقے سے خوراک کھاتے ہیں اورآپس میں شرارتیں کرتے ہیں۔


ڈاکٹر رضوان خان نے بتایا کہ شہریوں کی آمدورفت بند ہونے اور فضا میں آلودگی کم ہونے سے جانوروں اورپرندوں کے بیمارہونے اوران کی اموات کی شرح میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ عام طور پر جب موسم تبدیل ہوتا ہے یعنی سردی سے گرمی کا موسم شروع ہوتا ہے جانوروں اور پرندوں میں کئی طرح کی بیماریاں آتی ہیں لیکن اب ایسانہیں ہوا ہے، جانور اور پرندے موسمی نزلہ زکام سے محفوظ ہیں اور پنجروں اور احاطوں میں خوشگوار ماحول میں شرارتیں کرتے نظر آتے ہیں۔

پنجاب وائلڈ لائف کے اعزازی گیم وارڈن بدر منیر کہتے ہیں کہ کورونا وائرس انسانوں کے لئے ایک وبا اور پریشانی لے کر آیا ہے لیکن جنگلی حیات کے لئے یہ فائدہ مند ثابت ہورہا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھروں تک محدود ہیں، اس ناصرف جنگلی جانوروں اور پرندوں کے شکار میں خاصی کمی آئی ہے بلکہ ان کی افزائش پر بھی خاطرخواہ اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس کی ایک وجہ تو انسانوں کی رسائی کا ختم ہونا ہے دوسرا جو فضائی آلودگی میں کمی آئی ہے اس نے بھی ناصرف جانوروں اور پرندوں کے مزاج پر مثبت اثر ڈالا ہے بلکہ اب لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں کئی ایسے پرندے بھی دیکھے جاسکتے ہیں جو معدومی کا شکارہوچکے تھے۔

بدر منیر کہتے ہیں کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے انہیں پورے صوبے میں دورہ جات کرنا ہوتے ہیں اور شکاریوں پر بھی نظررکھنا پڑتی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران جانوروں اور پرندوں کے غیرقانونی واقعات 90 فیصد کم ہوگئے ہیں۔ مارچ سے مئی تک جانوروں اور پرندوں کی افزائش کا سیزن ہوتا ہے ، ان دنوں ان کی افزائش بھی اچھے طریقے سے ہورہی ہے کیونکہ انہیں کوئی تنگ کرنے والانہیں ہے۔
Load Next Story