پشاور میں 80 ہزاررکشے سڑکوں پرآگئے وبا پھیلنے کا خدشہ

محکمہ ریلیف کے جلد بازی میں فیصلے، کوئی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں

محکمہ ریلیف کے جلد بازی میں فیصلے، کوئی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں

جزوی لاک ڈاؤن میں مشروط نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پشاور میں 80 ہزار سے زائد رکشے سڑکوں ، بازاروں اور گلیوں میں دوڑنے لگے، محکمہ ریلیف کی جانب سے جلد بازی میں رکشوں کو سڑکوں پر آنے کے اجازت نامہ نے تمام احتیاطیں توڑ دیں ۔


نواحی علاقوں میں رکشہ بطور منی بس چلنے لگا، 5،5 بندے رکشوں میں بیٹھ کر پشاور آنے لگے جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں دھڑلے سے رکشہ ڈرائیورز نے 3،3 سوایاں بٹھائیں، بغیر حفاظتی تدابیر کے سفر اور دن میں ایک ہی رکشے میں کئی مسافروں کی نقل وحمل کورونا کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتی ہے۔

کورونا سے خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ پشاور ہے جہاں اب تک 19 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 239 تک پہنچ چکی ہے، کورونا اندرون شہر پھیلتا جا رہا ہے اور اندرون شہر ہی میں رکشوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، ایس ایس پی ٹریفک پشاور وسیم خلیل نے کہا کہ رکشے میں ایک سے زیادہ مسافر بٹھانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی تاہم ابھی خصوصی ایس او پیز جاری نہیں ہوئے۔
Load Next Story