مدثر نذر نے اسپاٹ فکسنگ کے خاتمے کے لیے تاحیات پابندی کو حل قرار دے دیا

کھلاڑی جانتے ہیں کہ اگر اسپاٹ فکسنگ کرتے پکڑے گئے تو سزا بھگت کر دوبارہ جلد موقع مل جائے گا، مدثر نذر


Abbas Raza/ April 24, 2020
کرکٹ نہ ہونے سے بہتر ہے کہ بند دروازوں میں ہی ہو، سابق ٹیسٹ کرکٹر فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے اسپاٹ فکسنگ کے خاتمے کے لیے تاحیات پابندی کو موثر حل قرار دے دیا۔

اپنے انٹرویو میں مدثر نذر نے کہا کہ سخت قوانین بنا کر ہی اسپاٹ فکسنگ جیسی برائی کو جڑ سے اکھاڑنے میں مدد مل سکتی ہے۔ نرم قوانین اور زیادہ لمبی سزا نہ ہونے سے کئی کرکٹرز دوبارہ کھیل میں واپس آجاتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اگر پکڑے گئے تو سزا بھگت کر دوبارہ جلد موقع ملے گا۔ اس لیے تاحیات پابندی ہی زیادہ موزوں ہوسکتی ہے۔

بند دروازوں کے پیچھے کرکٹ سرگرمیاں جاری کرنے کے سوال پر سابق اوپنر نے کہا کہ کورونا وائرس کی اس صورت حال میں اگر اس طرح کو کرکٹ ممکن بنائی جاسکتی ہے تو یہ اچھا آپشن ہوگا، یہ ایک مشکل صورت حال ضروری ہو گی لیکن اس کے علاوہ کوئی اور حل دکھائی نہیں دے رہا،خالی اسٹیڈیمز میں میچز ہونے سے ٹی وی رائٹس سے کرکٹ بورڈ کو پیسے ملنا شروع ہوں گے۔ گزشتہ ماہ ٹی وی پر فٹبال میچز دیکھے ہیں جہاں تماشائی موجود نہیں تھے۔ جو تکلیف دہ صورت حال تھی۔

گولڈن آرم کا خطاب رکھنے والے مدثر نذر نے واضح کیا کہ ڈائریکٹر گیمز ڈویلپمنٹ کے طور پر پی سی بی کے ساتھ 31 مئی کو معاہدہ ختم ہورہا ہے، اس کے بعد انگلینڈ میں کوچنگ یا پھر ذاتی کاروبار کرنے کا آپشنز موجود ہے۔ میرے نزدیک پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے کلب، سٹی اور اضلاع کی کرکٹ کو بہتر کرنا بہت ضروری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں