آسٹریلوی فرم کی ناردرن آئل پائپ لائن پراجیکٹ میں دلچسپی
پراجیکٹ کے تحت 18-14 انچ قطرکی 250 کلومیٹرطویل پائپ لائن تعمیرہوگی،منصوبے کی تکمیل سےآئل اسٹوریج کی استعدادبڑھ جائےگی
آسٹریلوی کمپنی ڈیو ریسورسز نے پاکستان میں تیل و گیس پائپ لائن منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ڈیوریسورسزکے چیئرمین پروفیسر کولن رابرٹس نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد زبیر سے ملاقات میں پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) لانے کے طریقوں اور ناردرن کروڈ آئل پائپ لائن پراجیکٹ (این سی او پی پی) پر تبادلہ خیال کیا، چیف ایگزیکٹو ڈی آرل اور خام تیل پائپ لائن منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ناصر حمید بھی ان کے ہمراہ تھے، پراجیکٹ کے تحت 18-14 انچ قطر کی تقریباً 250 کلومیٹر طویل پائپ لائن تعمیر کی جائے گی جس کے ذریعے کوہاٹ کی آئل فیلڈ سے یومیہ 36 ہزار بیرل خام تیل اٹک ریفائنری اور دیگر کو سپلائی کرنے کی تجویز ہے۔
آسٹریلوی کمپنی اس پائپ لائن پراجیکٹ کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی تیار کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے، مجوزہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی اسٹریٹجک آئل اسٹوریج کی استعداد بڑھ جائے گی اور سپلائی محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں 75 ملین ڈالر کی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ملاقات میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے وفد کو موجودہ حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری سے متعلق پالیسی اقدامات، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ترغیبات و مراعات اور توانائی بحران کے حل کے لیے حکومتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری بورڈ خام تیل کی ترسیل کے اس پراجیکٹ میں ہرممکن تعاون فراہم کرے گا۔
ڈیوریسورسزکے چیئرمین پروفیسر کولن رابرٹس نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد زبیر سے ملاقات میں پاکستان میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) لانے کے طریقوں اور ناردرن کروڈ آئل پائپ لائن پراجیکٹ (این سی او پی پی) پر تبادلہ خیال کیا، چیف ایگزیکٹو ڈی آرل اور خام تیل پائپ لائن منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ناصر حمید بھی ان کے ہمراہ تھے، پراجیکٹ کے تحت 18-14 انچ قطر کی تقریباً 250 کلومیٹر طویل پائپ لائن تعمیر کی جائے گی جس کے ذریعے کوہاٹ کی آئل فیلڈ سے یومیہ 36 ہزار بیرل خام تیل اٹک ریفائنری اور دیگر کو سپلائی کرنے کی تجویز ہے۔
آسٹریلوی کمپنی اس پائپ لائن پراجیکٹ کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی تیار کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے، مجوزہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی اسٹریٹجک آئل اسٹوریج کی استعداد بڑھ جائے گی اور سپلائی محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے شمال مغربی علاقے میں 75 ملین ڈالر کی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ملاقات میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے وفد کو موجودہ حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری سے متعلق پالیسی اقدامات، سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ترغیبات و مراعات اور توانائی بحران کے حل کے لیے حکومتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاری بورڈ خام تیل کی ترسیل کے اس پراجیکٹ میں ہرممکن تعاون فراہم کرے گا۔