لاک ڈاؤن سے آم کے باغات میں لیبرکی عدم دستیابی

فصل مئی کے پہلے ہفتے میں تیار ہوجائیگی، لیبر کیلیے خصوصی اجازت دینے کا مطالبہ


Business Reporter April 26, 2020
بروقت لیبر نہ ملی تو کاشتکار، تاجر اور ایکسپورٹرز کو بھاری نقصان ہوگا، پی ایف وی اے ۔ فوٹو : فائل

لاک ڈاؤن کی وجہ سے باغات میں لیبر کی عدم دستیابی کے باعث100ارب روپے کی آم کی صنعت خطرے میں پڑگئی ہے۔

پی ایف وی اے نے سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں سے لیبر کی آمدورفت کی خصوصی اجازت کی درخواست کردی، پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کا کہنا ہے کہ مئی کے پہلے ہفتہ سے سندھ کی فصل کے لیے بروقت لیبر نہ ملی تو کاشتکار، تاجر اور ایکسپورٹرز کو بھاری نقصان ہوگا،سندھ اور پنجاب میں لاک ڈائون کی وجہ سے آئندہ ماہ سے شروع ہونے والا آم کا سیزن خطرے میں پڑ گیا ہے۔

پاکستان فروٹ اینڈ ویجییٹبل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے سندھ اور پنجاب کی حکومت سے آم کے باغات کی لیبر کی خصوصی امدورفت کا مطالبہ کردیاہے،ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ارسال کردہ مراسلوں میں آگاہ کیا گیا ہے کہ سندھ میں آم کی فصل مئی کے پہلے ہفتے میں تیار ہوجائیگی جبکہ پنجاب سے آم کی فصل جون کے پہلے ہفتے میں شروع ہوگی۔

وحید احمد کے مطابق سندھ میں زیادہ تر آم کے باغات میں جنوبی پنجاب سے آنے والے مزدور کام کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں