کووڈ 19 ایمرجنسی نفسیاتی مسائل سے نکلنے کیلئے ہیلپ لائن کا آغاز
کورونا کی صورتحال میں نفسیاتی مسائل کا شکار افراد ہیلپ لائن 1093، covidpss.pkکے ذریعے ماہرین سے مشورے لے سکتے ہیں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کووڈ 19 ایمرجنسی کے دوران کونسلنگ اینڈ سائکوسوشل سپورٹ سروس کا آغاز کیا ہے جس پر ہیلپ لائن 1093 ، ویب پیج covidpss.pk اور کمیونٹی پر مبنی سائیکو سوشل سپورٹ موبائل ایپ اور اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کے ذریعے رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، انھوں نے 1093 پر ڈائل کرکے لانچنگ تقریب کا مشاہدہ کیا اور ہیلپ لائن پر دستیاب خدمات کے بارے میں دریافت کیا۔
محکمہ بلدیات نے محکمہ صحت ، یونیسف اور یو این ڈی پی کے تعاون سے اس سروس کا آغاز کیا ہے،لانچنگ تقریب میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ ، وزیر توانائی امتیاز شیخ ،وزیرتعلیم سعید غنی ، مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب ، سکریٹری لوکل گورنمنٹ روشن شیخ اور دیگرنے شرکت کی۔ وزیر بلدیات و اطلاعات سید ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کوصوبے کے عوام کے لیے صلاح مشورے اور نفسیاتی سماجی تعاون کی خدمات کی خصوصیات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ صدمے اور افسردگی کا شکار ہیں۔ تنہائی سے دوچار مریض ، قرنطینہ میں موجود افراد اور وہ افراد جو لاک ڈاؤن کے دوران افسردگی اور دیگر نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ متاثرہ بچوں ، خواتین اور مردوں کی بنیادی طور پر آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے مشاورت کی جائے گی۔
مقامی حکومت کے پاس 25 ماہر نفسیات ہیں اور 50 سے 70 کے لگ بھگ رضاکارانہ مشیر ہیں جن میں ڈاکٹر ، پروفیسر ، ٹرینر ، زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ شخصیات شامل ہیں۔سید ناصر شاہ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ آن لائن پلیٹ فارم میں آگاہی کے لیے ویب سائٹ اور اینڈرائیڈ کی ایپلی کیشن شامل ہے۔ دیگر خدمات فراہم کرنے والوں کے حوالے سے طریقہ کار کے لیے لنک بنا دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کووڈ19 ایمرجنسی کے دوران مشاورت اور نفسیاتی معاشرتی مدد کی خدمات سب سے اہم ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 287 نئے کیسز کی نشاندہی کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 4232 ہوگئی ہے جبکہ مزید 3 مریضوں نے اس وائرس کے باعث دم توڑ دیا ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد 78 ہوگئی۔اپنے وڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 2599 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے287 نئے کیسز کی تشخیص مثبت آئی ہے۔
انھوں نے کہاکہ اب تک کیے گئے مجموعی ٹیسٹوں کی تعداد 38188 ہوگئی ہے جس سے 3945 کیسز کا پتہ چلا ہے۔ مراد علی شاہ نے 3353 مریضوں کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ 2146 مریض گھر وں میں آئسولیشن میں ہیں ، 767 قرنطینہ مراکز میں اور 439 اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت 30 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، ان میں سے 14 مریض وینٹیلیٹرز پر ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز 30 کورونا وائرس کے مریض صحت یاب ہوئے ہیں اور اب تک صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 802 ہوچکی ہے جومجموعی مریضوں کا 19 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
287 نئے کیسز میں سے 199 کی تشخیص کراچی میں اور88 کی دیگر اضلاع میں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہت سنگین صورتحال ہے اور ہمیں ڈبلیو ایچ او اور مقامی ماہرین کے مشورے کے تحت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ تبلیغی جماعت کے 5102 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا ہے ، ان میں سے 765 کی تشخیص مثبت آئی ہے جبکہ 4 دیگر افراد کے نتائج کا انتظار کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے پیغام میں سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن کی پابندی کریں اور سماجی فاصلے برقرار رکھیں۔
محکمہ بلدیات نے محکمہ صحت ، یونیسف اور یو این ڈی پی کے تعاون سے اس سروس کا آغاز کیا ہے،لانچنگ تقریب میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ ، وزیر توانائی امتیاز شیخ ،وزیرتعلیم سعید غنی ، مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب ، سکریٹری لوکل گورنمنٹ روشن شیخ اور دیگرنے شرکت کی۔ وزیر بلدیات و اطلاعات سید ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کوصوبے کے عوام کے لیے صلاح مشورے اور نفسیاتی سماجی تعاون کی خدمات کی خصوصیات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ صدمے اور افسردگی کا شکار ہیں۔ تنہائی سے دوچار مریض ، قرنطینہ میں موجود افراد اور وہ افراد جو لاک ڈاؤن کے دوران افسردگی اور دیگر نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ متاثرہ بچوں ، خواتین اور مردوں کی بنیادی طور پر آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے مشاورت کی جائے گی۔
مقامی حکومت کے پاس 25 ماہر نفسیات ہیں اور 50 سے 70 کے لگ بھگ رضاکارانہ مشیر ہیں جن میں ڈاکٹر ، پروفیسر ، ٹرینر ، زندگی کے ہر شعبے سے وابستہ شخصیات شامل ہیں۔سید ناصر شاہ نے وزیر اعلی کو بتایا کہ آن لائن پلیٹ فارم میں آگاہی کے لیے ویب سائٹ اور اینڈرائیڈ کی ایپلی کیشن شامل ہے۔ دیگر خدمات فراہم کرنے والوں کے حوالے سے طریقہ کار کے لیے لنک بنا دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کووڈ19 ایمرجنسی کے دوران مشاورت اور نفسیاتی معاشرتی مدد کی خدمات سب سے اہم ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے 287 نئے کیسز کی نشاندہی کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 4232 ہوگئی ہے جبکہ مزید 3 مریضوں نے اس وائرس کے باعث دم توڑ دیا ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد 78 ہوگئی۔اپنے وڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 2599 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے287 نئے کیسز کی تشخیص مثبت آئی ہے۔
انھوں نے کہاکہ اب تک کیے گئے مجموعی ٹیسٹوں کی تعداد 38188 ہوگئی ہے جس سے 3945 کیسز کا پتہ چلا ہے۔ مراد علی شاہ نے 3353 مریضوں کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ 2146 مریض گھر وں میں آئسولیشن میں ہیں ، 767 قرنطینہ مراکز میں اور 439 اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت 30 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، ان میں سے 14 مریض وینٹیلیٹرز پر ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ہفتے کے روز 30 کورونا وائرس کے مریض صحت یاب ہوئے ہیں اور اب تک صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 802 ہوچکی ہے جومجموعی مریضوں کا 19 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
287 نئے کیسز میں سے 199 کی تشخیص کراچی میں اور88 کی دیگر اضلاع میں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہت سنگین صورتحال ہے اور ہمیں ڈبلیو ایچ او اور مقامی ماہرین کے مشورے کے تحت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ تبلیغی جماعت کے 5102 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا ہے ، ان میں سے 765 کی تشخیص مثبت آئی ہے جبکہ 4 دیگر افراد کے نتائج کا انتظار کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے پیغام میں سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن کی پابندی کریں اور سماجی فاصلے برقرار رکھیں۔