کوٹری ناقص آٹے کی شکایت پر نامعلوم افراد کا تشدد3شہری زخمی

فلور مل ملازمین سے تلخ کلامی، مہنگے داموں ملاوٹ شدہ آٹا فروخت کیا جا رہا ہے، شہری روٹیاں لے کر چکی پہنچ گئے


Nama Nigar December 04, 2013
حکومت نے چکی مالکان کو ناقص گندم فراہم کی ہے۔چکی مالکان۔ فوٹو: فائل

کوٹری و جامشورو کے نواح میں مہنگاآٹا بیچنے کے ساتھ ساتھ فلور ملز کی جانب سے ملاوٹ شدہ آٹے کی فروخت بھی جاری ہے۔

ناقص اور مہنگے آٹے کی فراہمی پر شہری فلور مل پہنچ گئے، مل ملازمین سے تلخ کلامی اور جھگڑے میں3 افراد زخمی۔ تفصیلات کے مطابق کوٹری و جامشورو کے مختلف علاقوں سائٹ کوٹری، خدا کی بستی، مسلم ٹاون، سندھ یونیورسٹی کالونی، جامشورو سوسائٹی سمیت دیگر میں مہنگے داموں آٹے کی فروخت جاری ہے مگر کچھ فلور ملز اور چکیاں شہریوں کو ملاوٹ شدہ آٹا فروخت دھڑلے سے فروخت کر رہی ہیں جس پر بھٹائی کالونی کے رہائشی خالد بھٹی، ناصر بھٹی سمیت 3 افراد ناقص آٹے کی روٹیاں لے کر چکی پہنچے اور شکایت کی۔ چکی مالک گل ہاشم نے بتایا کہ حکومت نے چکی مالکان کو ناقص گندم فراہم کی ہے۔



دیگر لوگوں نے بھی شکایات کی ہیں،جسکے باعث اس آٹے کی فروخت روک دی گئی ہے۔ بعد میں وہ یہ شکایت لے کر خانزادہ کالونی میں واقع حاجی فلور مل و آٹا چکی گئے، جہاں نامعلوم افراد نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے وہ معمولی زخمی ہوگئے۔ شہری خالد بھٹی کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی مہنگے داموں آٹا خرید رہے ہیں، اس کے باوجود انہیں ملاوٹ شدہ ناقص آٹا فراہم کیا جا رہا ہے، جس کے باعث وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ناقص آٹے سے جو روٹی پک رہی ہے، وہ انسان تو کیا جانوروں کے کھانے کے لائق بھی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکام سے ناقص آٹے کی فروخت بند کرانیکا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں