بطور ملزم پیشی پرعمراکمل کا بادشاہوں والا رویہ

این سی اے اسٹاف کو جسم کا ٹمپریچرچیک کرانے سے گریز


Sports Reporter/Abbas Raza April 28, 2020
کرکٹ فیلڈ میں کم تنازعات میں زیادہ ایکشن میں نظر آئے ۔ فوٹو : اے ایف پی

فکسنگ کیس میں بطور ملزم پیشی پر بھی عمراکمل کا بادشاہوں والا رویہ رہا،انھوں نے این سی اے اسٹاف کو جسم کا ٹمپریچر چیک کرانے سے گریز کیا،وہ کرکٹ فیلڈ میں کم تنازعات میں زیادہ ایکشن میں نظر آئے، آسٹریلیا میں بھائی کامران اکمل کی جگہ وکٹ کیپنگ سے انکار، ٹریفک وارڈن سے جھگڑے،ورلڈکپ 2015میں ڈسپلن کی خلاف وزری،ڈانس پارٹی میں شرکت، ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے محاذ آرائی اور ٹرینر کے سامنے نازیبا حرکت سمیت کئی ''کارنامے'' سرانجام دیے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ڈسپلنری پینل کے سامنے پیشی میں بھی عمر اکمل کی اکڑ برقرار رہی، جب نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے اسٹاف نے ان کے جسم کا ٹمپریچر چیک کرنا چاہا تو وہ انکار کرتے ہوئے اندر چلے گئے۔ پورے کیریئر میں انھیں ڈسپلنری مسائل کا سامنا رہا، 2009میں کیریئر کا آغاز کرنے والے عمر اکمل کو مبصرین مستقبل کے عظیم بیٹسمینوں کی صف میں کھڑا دیکھ رہے تھے لیکن انھوں نے کرکٹ سے زیادہ تنازعات میں نام کمایا، وہ اپنا پانچواں ٹیسٹ کھیل رہے تھے کہ آسٹریلیا میں انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بھائی کامران اکمل کو ڈراپ کیے جانے پر متبادل وکٹ کیپر کے گلوز پہننے کے بجائے کمر کی تکلیف کا بہانہ کردیا۔

2014میں ٹریفک قوانین کی دھجیاں بکھیرنے کے بعد وارڈن سے لڑائی کی اور مقدمے کا سامنا کیا، ورلڈکپ2015 میں ڈسپلن کی خلاف ورزیوں پر ہیڈکوچ وقار یونس نے عمر اکمل اور احمد شہزاد دونوں کی بارے میں منفی رپورٹ دی، 2015 میں ہی حیدرآباد میں ایک ڈانس پارٹی میں شرکت کی ویڈیو سامنے آئی،اگلے سال فیصل آباد کے ایک تھیٹر میں ایک رقاصہ کو دوبارہ پرفارم نہ کرانے پر منتظمین سے جھگڑا کیا،چیمپئنز ٹرافی 2017میں فٹنس ٹیسٹ پاس نہ کرنے پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے انھیں واپس بھجوا دیا۔

مڈل آرڈر بیٹسمین نے بعد ازاں پریس کانفرنس میں آرتھر پر امتیازی سلوک کا الزام عائدکر دیا، رواں سال فروری میں فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہونے پر انھوں نے ٹرینر کے سامنے کپڑے اتار کر کہا کہ آپ کو موٹاپا کہاں نظر آرہا ہے، اس کے بعد بکی کی جانب سے رابطے کی اطلاع نہ کیے جانے کا موجودہ کیس سامنے آیا، ڈسپلنری پینل کی طرف سے دی جانے والی سزا کے تحت اب وہ 3سال گھر بیٹھ کر گزاریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں