بھارتی بورڈ ہاتھ دھو کر ورلڈکپ کے پیچھے پڑگیا

اکتوبر میں انعقاد کو ناقابل عمل قراردیتے ہوئے کئی سوال اٹھا دیے


Sports Desk April 28, 2020
اکتوبر میں انعقاد کو ناقابل عمل قراردیتے ہوئے کئی سوال اٹھا دیے فوٹو: فائل

بھارتی بورڈ ہاتھ دھو کر ورلڈکپ کے پیچھے پڑگیا،اس نے اکتوبر میں انعقاد کو ناقابل عمل قراردیتے ہوئے کئی سوال اٹھا دیے،ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلے پر پہنچنے کیلیے کئی پہلوؤں کو مدنظر رکھنا ہوگا، کیا تب تک کورونا وائرس مکمل طور پر کنٹرول ہوچکا ہوگا، کیا آئی سی سی یا آسٹریلوی حکومت دنیا بھر سے آنے والے کھلاڑیوں کی زندگی کی ضمانت دیں گی، کیا ٹکٹیں بھی سوشل ڈسٹنس کے لحاظ سے فروخت ہوں گی؟

تفصیلات کے مطابق آئی سی سی اور میزبان آسٹریلیا نے رواں برس اکتوبر، نومبر میں شیڈول ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے حوالے سے اپنے ہونٹ سختی سے بند کررکھے ہیں،موجودہ صورتحال میں بھارتی بورڈ کی جانب سے ایونٹ کے حوالے سے مسلسل غیریقینی پھیلائی جارہی ہے، اب ایک آفیشل نے ایونٹ کے اکتوبر میں انعقاد کو ناقابل عمل قرار دے دیا ہے،ایک بھارتی اخبار سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ٹی 20 ورلڈ کپ اکتوبر میں منعقد ہوتا ہوا دیکھائی نہیں دیتا، ہمیں مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینا ہوگا،فی الحال تو آپ یہ نہیں بتا سکتے کہ غیرملکی سفر کب محفوظ ہوگا، کوئی جون کی بات کررہا اور کوئی اس سے آگے کی تاریخ دے رہا ہے۔

کیا تب تک کورونا وائرس مکمل طور پر کنٹرول ہوچکا ہوگا، اس کے علاوہ ایونٹ میں شریک لوگوں کی زندگی کی ضمانت کون دے گا، اگر آئی سی سی اور آسٹریلیا ایونٹ کے انعقاد کیلیے بضد ہیں تو پھر ذمہ داری کس کی ہوگی، کیا آسٹریلوی حکومت یہ خطرہ مول لے سکے گی، اگر آخری لمحات میں ایونٹ منعقد کرنیکا فیصلہ ہوا تو میزبان حکومت کب تک منظوری دیگی، مہمان ٹیموں کی حکومتیں کیا اپنے کھلاڑیوں کو سفر کرنے دیںگی، صرف یہی نہیں اگر ایونٹ تماشائیوں کی موجودگی میں کرانے کا فیصلہ ہوتا ہے تو کیا شائقین اسٹیڈیم کا رخ کرنے پر راضی ہوں گے۔

کیا وہاں پر سوشل ڈسٹنس برقرار رکھنے کیلیے 10 میں سے صرف ایک نشست کی ٹکٹ فروخت کی جائے گی؟ ان تمام چیزوں کو اگر مدنظر رکھا جائے تو اکتوبر میں ایونٹ کا انعقاد قابل عمل دکھائی نہیں دیتا۔ یاد رہے کہ آسٹریلوی آل راؤنڈر گلین میکسویل کا حال ہی میں کہنا تھا کہ تماشائیوں کے بغیر ورلڈ کپ کے انعقاد کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں